Latest News

شرپسندوں کے عتاب کا شکار بنے محمد کلیم کی موت، جمعیۃ علماءہند کے وفد کا کلیم کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ۔

مظفر نگر/ دیوبند: سمیر چودھری۔
کھتولی تحصیل کے گاوں خانجہاں پور میں تقریباً 25 روز قبل اکثریتی فرقہ کے نوجوانوں کی ذریعہ اقلیتی طبقہ کی خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کرنے کی مخالفت کرنے پر کلیم عرف گڈو سمیت کئی لوگوں کی پٹائی کا معاملہ پیش آیا تھا، جس میں کلیم عرف گڈوشدید زخمی ہوگیاتھا، شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے گذشتہ رات تقریباً دو بجے میرٹھ کے ایک اسپتال میں کلیم نے دم توڑ دیا۔ اس معاملہ کو لیکر آج یہاں جمعیة علماءہند کے وفد نے متاثر کے اہل خانہ کے ساتھ ایک تحریری شکایت افسران کو پیش کی، جس میں کلیم کے قاتلوں کی گرفتاری اور مقدمہ میں دفعہ 302 شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ جمعرات کو مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر مولانا سید سعد خانجہانپوری کی قیادت میں جمعیة علماءمظفرنگر کے ایک وفد نے سی او کھتولی ڈاکٹر روی شنکر مشراسے ملاقات کی اور انہیں پورے واقعہ کی جانکاری دی۔ جمعیة علماءکے ضلع صدر مفتی بن یامین قاسمی، مولانا جمال الدین قاسمی،مولانا موسیٰ قاسمی نے تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے یہ مقدمہ باہمی جھگڑے کا درج کیا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس واقعہ کو جھگڑے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس معاملے میں دفعہ 302 کا اضافہ کیا جائے تاکہ متاثرہ کو انصاف مل سکے۔ جمعیة علماءہند کے وفد نے کہا کہ ہمیں کیس کی کاپی دی جائے، جس پر سی او کھتولی نے کوتوالی انچارج کو ہدایت دیتے ہوئے کیس میں دفعہ 304 کا اضافہ کرتے ہوئے کاپی دی۔ جمعیة علماءکے وفد نے اہل خانہ کی خاطر مقدمے میں دفعہ 302 شامل کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے تھانے سے شکایت درج کرائی۔ وفد میں مفتی عبدالقادر قاسمی، مولانا احسان الحق، قاری صادق، مولانا جاوید، ڈاکٹر اخلاق صوفی انور، قاری عثمان، قاری سلمان غازی، محمد رافع خان ضلع پنچایت ممبر، امیر افضل، محمدفرمان ،مولانا دین محمد ،چودھری عارف ،وسیم احمد وغیرہ موجود تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر