Latest News

بہن سے چھیڑ خانی کی مخالفت پر زدو کوب کئے گئے مسلم نوجوان کی موت، پولس نے ملزموں کو معمولی دفعات میں بھیجا جیل ،ضمانت پر آکر متاثرین کو دے رہےہیں دھمکیاں۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
کچھ روز قبل کھتولی کے خانجہاں پور گاؤں میں ہوئی چھیڑ خانی کے معاملے میں زخمی نوجوان کی علاج کے دوران دردناک موت واقع ہوگئی ہے۔ واضح ہوکہ ایک مسلم نوجوان اپنی بہن کے ساتھ جارہا تھا تبھی دوسرے فرقے کے کچھ آوارہ گرد بدمعاشوں نے اسکی بہن کے ساتھ چھیڑ خانی شروع کردی جب اس نے احتجاج کیا تو اسکے ساتھ مار پیٹ کی گئی پیچھے سے آرہے گڈو انصاری نے جب دیکھا کہ کچھ اوباش ہندو لڑکے تنہا نوجوان کو بےدری سے مارہے ہیں تو اسنے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی تو اس کے ساتھ بھی بری طرح مارپیٹ کردی گئی اسکے سر میں شدید چوٹیں آئیں اور اسے تشویش ناک حالت میں میرٹھ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں آج اسکی موت ہوگئی ہے۔
کچھ روز قبل جب یہ واردات ہوئی تو آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے ضلع صدر مولانا محمد عمران قاسمی دیگر اراکین کے ساتھ موقع پر پہنچے اور قصور واروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا پولس نے معمولی دفعات لگاتے ہوئے چھ افراد کو جیل بھیج دیا تھا جنکی چند دن بعد ہی ضمانت ہوگئی تھی اب جبکہ گڈو کی موت واقع ہوگئی ہے تو پولس دفعہ 302 لگانے کے لئے تیار نہیں ہے بلکہ دفعہ 304 غیر ارادی قتل کے دفعہ لگا نے کی بات کررہی ہے جب اس بات کا علم آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے ضلع صدر مولانا محمد عمران قاسمی کو ہوا تو اپنی ٹیم کے ساتھ کوتوالی پہنچے اور کوتوال سے کہا کہ آپنے سنگین معاملہ میں معمولی دفعات میں ملزموں کو جیل بھیج دیا تھا جوکہ اب ضمانت پر بہار ہیں اور متاثرین کو دھمکیاں دے رہےہیں انہوں نے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا کوتوال نے سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے مولانا محمد عمران قاسمی نے پولس کو انتباہ دیا کہ اگر منصفانہ طور پر ملزموں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو کوتوالی کاگھیراو کرکے احتجاج کیا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر