محکمہ انکم ٹیکس نے بدھ کی صبح سابق وزیر اور سینئر ایس پی لیڈر اعظم خان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ اعظم خان کے رام پور، میرٹھ، غازی آباد، سہارنپور، سیتا پور اور لکھنؤ میں اعظم خان کے جوہر ٹرسٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے بارے میں صبح سے ہی سراغ تلاش کیے جا رہے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ چھ ماہ قبل محکمہ انکم ٹیکس نے سابق وزیر اعظم خان، ان کی اہلیہ تنزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے انکم ٹیکس حلف ناموں کی دوبارہ جانچ شروع کی تھی۔ دراصل، اسمبلی انتخابات کے دوران اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے ذریعہ داخل کردہ انکم ٹیکس حلف نامہ میں بہت سی بے ضابطگیاں پائی گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ یوپی میں یوگی حکومت کے آنے کے بعد سے اعظم خان کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کی اسمبلی کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی اور انہیں طویل عرصہ جیل میں گزارنا پڑا۔ ایسے میں ایک بار پھر محکمہ انکم ٹیکس کا شکنجہ ان کی مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
جنوری 2023 میں اعظم خان کا ایک بیان بہت مشہور ہوا، جس میں انہوں نے خود کو غریبوں کا مسیحا کہا اور حکومت پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ ہتک عزت کیس میں پیش ہونے کے لیے باندرہ کورٹ پہنچے ایس پی لیڈر اعظم خان نے میڈیا سے کہا کہ وہ بے قصور ہیں۔ انہیں جان بوجھ کر پھنسایا جا رہا ہے۔
ادھر، سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان اور ان کے قریبی رشتہ داروں پر آج محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں، جس پر پارتی صدر اکھلیش یادو نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ یوپی میں محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کے حوالہ سے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت جتنی کمزور ہوتی جا رہی ہے اپوزیشن جماعتوں پر چھاپے اتنے ہی بڑھیں گے۔ وہیں، سماجوادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے بھی اعظم خان کے خلاف چھاپہ ماری کو افسوسناک قرار دیا.
0 Comments