Latest News

شاملی میں الگ الگ سائبر ٹھگوں نے ۵۹۸ فرضی آئی ڈی سے کی پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی دھوکہ دہی.

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی پولس کے مطابق سبھی سمیں ایک ہزار سے زائد موبائل فونز میں چلائی گئی ہیں۔ جب یہ انکشاف ہوا، شاملی پولیس نے تمام 598 سموں کو بلاک کر دیا اور 12 ٹھگوں کو نشان زد کیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پیر کے دن ٹھگی کرنا اچھا سمجھا جاتا ہے۔ ٹھگوں کی تلاش میں پولیس اور سائبر سیل نے چھاپے مارے لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

ضلع میں ہر سال سائبر فراڈ کے تقریباً 59 کیس درج ہوتے ہیں۔ سائبر ٹھگوں نے ضلع میں سب سے زیادہ رشتہ دار بن کر عریاں ویڈیو بنا کر او ٹی پی مانگ کر دھوکہ دیا۔ پولیس کے مطابق، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ٹھگ دہلی، میوات، جھارکھنڈ کے جمتاڈا اور بہار کے پٹنہ اضلاع کے لوگوں کا شکار کر رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق مقدمات کی تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ ضلع کے لوگوں کو 598 سموں میں دھوکہ دیا گیا۔ شاملی کے علاوہ ان سموں سے دہلی، ہریانہ اور راجستھان کے لوگوں کو پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کا دھوکہ دیا گیا ہے۔
  سبھی سموں کو سائبر سیل پورٹل پر ڈال کر اور کمپنی کی مدد سے بلاک کر دیا گیا ہے۔ اب آپ یہ سم کارڈ یا موبائل فون استعمال نہیں کر سکیں گے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے پیر کی صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک سب سے زیادہ فراڈ کیا۔ گرفتار ملزموں میں سے ایک نے انکشاف کیا کہ پیر کا دن سائبر فراڈ کے لیے بہت اچھا سمجھا جاتا ہے، کیونکہ زیادہ تر لوگ اپنے کام میں مصروف ہیں اور پیسے نکالنے کا پیغام نہیں دیکھ سکتے۔ایس پی نے کہا کہ میوات، جھارکھنڈ اور دہلی کے مزید 12 ٹھگوں کی شناخت کی گئی ہے۔ انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ملزمان کی گرفتاری کے بعد گینگ کے حوالے سے کئی اہم سراغ مل سکتے ہیں۔جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ تر سمیں میوات یا دہلی میں ایکٹیویٹ کی گئی تھیں اور دہلی آئی ڈی پر تھیں۔ جعلی آئی ڈی پر سم کارڈ لینے کا امکان ہے۔ سائبر سیل کی ٹیم جعلی سموں اور ان پر چلنے والے موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر