دیوبند کوتوالی علاقہ کے کورواں گاوں میں میاں بیوی کے درمیان ہوئے جھگڑے کے دوران ہاتھا پائی میں ایک شیر خوار بچہ زمین پر گِر کر ہلاک ہوگیا۔ خاتون نے افسردہ حالت میں اپنے شوہر کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور بچے کی لاش کو کئی کلومیٹر دور لے جاکر ایک کھیت میں گڑھا کھود کر لاش کو اس میں دفن کر دیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا۔ بیوی کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم شوہر کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ دیوبند کوتوالی علاقہ کے کورواں گاوں کے رہنے والے راہل کمار کی شادی ڈھائی سال قبل دولت پور گاوں کی رہنے والی اندو سے ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ شادی کے بعد سے ہی دونوں کے درمیان کسی نہ کسی معاملے کو لیکر جھگڑا رہتا تھا۔ کچھ دنوں سے اندو اپنے میکے جانے کی ضد کر رہی تھی۔ اس بات پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہورہاتھا۔ شوہر اسے اپنے ڈیڑھ سالہ بیٹے ویدانش کو ساتھ نہ لے جانے کی ضد پر اڑا تھا،اسی بات کو لیکر دونوں میں جھگڑا ہوگیا،راہل نے جب اندو کی گود سے بچہ چھیننے کی کوشش کی تو ہاتھا پائی میں ڈیڑھ سالہ معصوم بچہ زمین پر گرِ گیا اور اس کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد اندو نے اپنے شوہر کو کمرے میں بند کر دیا اور بچے کو گھر سے چھ کلومیٹر دور لے گئی اور اس کی لاش کو ایک کھیت میں گڑھا کھود کر دفن کر دیا۔
بعد ازاں اس نے فون کرکے خود پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ سی او اشوک سیسودیا نے بتایا کہ میکے جانے کو لے کر میاں بیوی کے درمیان جھگڑا اور ہاتھا پائی ہوئی۔ جس میں معصوم بچہ زمین پر گرِ کر جاں بحق ہوگیا۔بچہ کی لاش کو گڑھے سے نکال کر پوسٹ مارٹم کےلئے بھیجا گیاہے۔ انسپکٹر صوبے سنگھ نے بتایا کہ بیوی نے شکایت درج کرائی ہے اور بچے کی موت کا ذمہ دار شوہر کو ٹھہرایا ہے۔ رپورٹ درج کرنے کے بعد ملزم راہل کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
0 Comments