مظفرنگر:عزیز الرحمن خاں۔
آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے مظفرنگر ضلع صدر مولانا محمد عمران قاسمی کابیٹا محمد ندیم پھلت کے مدرسہ سے واپس کھتولی آرہا تھا کہ کچھ موٹر سائیکل سوار نامعلوم شر پسندوں نے اسے تنہا دیکھ کر تعاقب کیا اورکھتولی کے مصروف ترین گنگ نہر پل پر مذہبی گالیاں دینا شروع کر دیں، محمد ندیم نے اس کی مزاحمت ومخالفت کی تو انہوں نے اسے ڈنڈوں سے مارنا شروع کر دیا، پھر ایک نوجوان نے محمد ندیم کا کالر پکڑکر اسے نہر میں پھینکنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں تبھی، پیچھے سے آنے والے کار سواروں نے یہ معاملہ دیکھ کر کار روکی تو تینوں بدمعاش وہاں سے بھاگ گئے بعد ازاں کار سوار محمد ندیم کو گھر کے قریب چھوڑ کر چلے گئے جب اس فرقہ واریت کے معاملے کی اطلاع مولانا موصوف اور علاقے کے لوگوں کو ہوئی تو علاقے میں افرا تفری پھیل گئی اور اہل محلہ و مجلس کے اراکین و جمیعت علمائے ہند کے زمہ داران مولانا موصوف کے ساتھ کوتوالی پہنچے اور احتجاج درج کراتے ہوئے نامعلوم شر پسندوں کے خلاف تحریر دی ہر چند کہ کھتولی پولس نے کاروائی کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم پولس کا یہ کہنا کہ گنگ نہر کے سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہوئے پڑے ہیں افسوسناک ہے کیونکہ مصروف ترین اور حساس مقام کے کیمروں کی خرابی پولس کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے جبکہ کھتولی و ہائی وے پر جابجا کیمرے لگے ہوئے ہیں جن کو علاقے کے لوگ کھنگال رہے ہیں ۔۔۔اگر پولس مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کاروائی کرتی ہے تو ملزم جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ہونگے اور کاروائی نہ ہونے کی صورت میں معاملہ طول پکڑ سکتا ہے۔