Latest News

شرمناک: یوپی میں پولیس کی وردی پر داغ، انسپکٹر نے ۳ کانسٹیبلوں کے ساتھ مل کر چلتی کار میں لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کی۔

لکھنؤ: اترپردیش کے پریاگ راج سے ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک خاتون نے چوکی انچارج اور اس کے ساتھیوں پر چلتی کار میں عصمت دری کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون کا الزام ہے کہ اسے کولڈ ڈرنک میں نشہ آور چیز پلائی گئی اور پھر چلتی کار میں اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ یہ واقعہ سامنے آتے ہی محکمہ پولیس میں سنسنی پھیل گئی۔ اطلاع ملتے ہی معاملے کی جانچ ہنڈیا اے سی پی کو سونپ دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بھدوہی ضلع سے بتایا جا رہا ہے۔ چوکی انچارج پر عصمت دری کا الزام لگانے والی خاتون کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ قبل اسے ایک لڑکے کی جانب سے ان کے موبائل پر دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی۔ جس کی انہوں نے پولیس چوکی جھنگائی میں شکایت کی تھی۔ جہاں پوسٹ انچارج یہ کہہ کر واپس چلے گئے کہ کارروائی کی جائے گی۔
خاتون کا الزام ہے کہ 21 ستمبر کی شام چوکی انچارج نے فون کرکے بتایا کہ اسے دھمکی دینے والا شخص بھدوہی کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے کہا کہ آپ کو اس لڑکے کو گرفتار کرنا ہوگا جو آپ کو ہراساں کرتا ہے۔ جب خاتون تھانے پہنچی تو چوکی انچارج اپنے تین دیگر کانسٹیبلوں کے ساتھ اسے پرائیویٹ کار میں بھدوہی لے جانے لگے۔ جہاں خاتون کو کولڈ ڈرنک میں نشہ آور چیز پلا کر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ خاتون کا الزام ہے کہ ملزم انسپکٹر کی کار راستے میں ایک درخت سے ٹکرا گئی تھی۔ اس کے بعد اسے سرکاری گاڑی میں پولیس چوکی بھیج دیا گیا۔ خاتون کے مطابق اس واقعے کا ذکر کرنے پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔

 اس معاملے میں انسپکٹر وقت اور چار دیگر کے خلاف اجتماعی عصمت دری کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی جانچ اے سی پی ہنڈیا کو سونپی گئی ہے۔ آپ کی جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ ملزم انسپکٹر سدھیر پانڈے جنگائی چوکی پر تعینات ہے۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد یوپی پولس پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر