Latest News

ایکشن کا ری ایکشن ختم کرکے امن وامان والا ماحول تیار کریں، اللہ کی مدد بھی ہوگی اور سماج میں مثبت تبدیلی آئےگی: خطیب جمعہ محمد اقبال۔

آگرہ: مسجد نہر والی سکندرا کے خطیبِ جمعہ محمد اقبال نے نماز جمعہ سےقبل اپنے خطبے میں لوگوں کو “ری ایکشن“ یعنی ردِّ عمل کے بارے میں جانکاری دی، انھوں نے کہا کہ کیا ہم نے کبھی ری ایکشن کے بارے میں یہ جاننے کی کوشیش کی کہ اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ اور کیا ایکشن کا ری ایکشن ضرور ہونا چاہیے؟ 

خطیب نے پہلے قرأن کی ایک آیت کے بارے میں بتایا سورہ نمبر 41 آیت نمبر 34 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے “ بھلائی اور برائی دونوں برابر نہیں، تم جواب میں وہ کہو جو اس سے بہتر ہو پھر تم دیکھو گے کہ تم میں اور جس میں دشمنی تھی، وہ ایسا ہوگیا جیسے کوئی دوست قرابت والا “. یہ ہمارے سمجھنے کے لیے اہم بات ہے ، کسی بھی ظلم اور تشدد کے ایکشن میں ہی ری ایکشن وجود میں آتا ہے، قرآن کی جو آیت ابھی آپ کے سامنے پڑھی اس کے مطابق تو اسلام ایک طرح سے ری ایکشن کو ختم کرنے کی پہل کر رہا ہے، کیونکہ ظلم اور زیادتی کا خاتمہ جوابی ظلم سے نہیں ہوسکتا، اس کاصرف ایک ہی طریقہ ہے ، وہ ہے یک طرفہ طور پر آپ ظلم و زیادتی کی کارروائی کرنا چھوڑ دیں۔ آپ یک طرفہ طور پر خاموشی اختیار کرلیں ، پر امن طریقہ اپنائیں۔ اس کا رزلٹ قرآن کے مطابق ہی آے گا، ان شاءاللہ۔ انھوں نے زور دے کر یہ بات کہی کہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے وہ بہادر ہوتا ہے جو” ری ایکشن “ کو اللہ کے لیے چھوڑ دے ، اگر ہم اسلام کے اس طریقے پر عمل کرتے ہیں تو اللہ کی مدد بھی ہمارے ساتھ ہوگی اور سماج میں تبدیلی سب لوگ محسوس کریں گے۔ مومن کے اعمال کے مطابق “ آسمان “ سے فیصلے آتے ہیں اور وہ دنیا کے تمام انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتے ہیں ، تو ہم کو ایکشن کا ری ایکشن ختم کرکے امن وامان والا ماحول تیار کرنا ہے ، اور دنیا کو خوب صورت پیغام دینا ہے۔ اللہ ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرماے، آمین۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر