Latest News

پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر آئین کے دیباچے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا، کانگریسیوں نے بھیجا صدر جمہوریہ کو میمورنڈم کہا، آئین کا دیباچہ آئین کا دل اور روح ہے، جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
اتر پردیش اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم کی ہدایات کے مطابق آج 23 ستمبر کو مظفرنگر ضلع اقلیتی کانگریس کے ضلع صدر حکیم ظفر محمود کی قیادت میں مظفر نگر ڈی ایم اے کے توسل سے صدر جمہوریہ ہند کے نام میمورنڈم ارسال کیا گیا جسمیں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر آئین کے دیباچے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے 
بعد ازاں پریس سے گفتگو کرتے ہوئے حکیم ظفر محمود نے کہا کہ آئین کا دیباچہ آئین کا دل اور روح ہے جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا لیکن بی جے پی حکومت حیلے بہانوں سے آئین کو تباہ کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ 2008 میں، گڈ گورننس فاؤنڈیشن نے تمہید سے لفظ "سوشلسٹ" کو ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جسے معزز سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ لفظ "سوشلزم" شہریوں کے لئے ایک فلاحی اقدام ہے۔ اسی طرح 2020 میں بی جے پی ایم پی راکیش سنہا اور 2021 میں بی جے پی ایم پی کے جے الفونس نے بھی راجیہ سبھا میں اسی طرح کا مطالبہ کیا گیا تو صدر جمہوریہ ہند نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے ملک کو آئین کی حفاظت کا یقین دلایا۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں رکن پارلیمنٹ دانش علی کے بارے میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش ودھوڑی کی غیر پارلیمانی اور غیر مہذب زبان کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ انہیں بطور رکن پارلیمنٹ سے برخواست کرکے جیل بھیجا جائے تاکہ پارلیمنٹ کا وقار برقرار رہ سکے۔ اس موقع پر فیض احمد خان، غفار تیاگی پاوتی دلشاد تیاگی، محمد احمد رشید ملک، ڈاکٹر عبدالرحمٰن، سردار فاروقی، پرویز عالم شامل تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر