مظفرنگر میں اردو ڈیولپمینٹ آرگنائزیشن کی شہید چوک پر منعقد میٹنگ کی صدارت تنظیم کے ضلع صدر کلیم تیاگی نے کی اور نظامت کے فرائض شمیم قصار نے انجام دینے۔
اس موقع پر تنظیم کے عہدے داران و کارکنان اور سرپرست موجود رہے. میٹنگ میں اردو زبان کے فروغ و تحفظ بقا و ارتقا پر سیر حاصل تبادلہء خیال کیا گیا۔ کلیم تیاگی نے کہا کہ اردو ہماری مادری زبان ہے اس کا تحفظ ہماری ہی ذمہ داری ہے. اب ہمیں سرکاروں کو کوسنے کے بجائے خود کا محاسبہ کرنا ہوگا. ہم نے اردو زبان کو اپنے گھروں میں پوری طرح سے دفن کر دیا ہے، ہمارے بچے اور نوجوان اردو رسم الخط سے واقف نہیں ہے جس وجہ سے ان کا تلفظ بری طرح متاثر ہوا ہے. لہذا ہمیں اس بات کا عزم کرنا ہوگا کہ ہمیں۔ہر حال میں اپنی زبان کی حفاظت کرنی ہے.
ڈاکٹر شمیم الحسن نے کہا کہ اردو زبان میں ہمارا تمام مذہبی مواد موجود ہے، اردو زبان نہ سیکھنے سے ہمارا دینی نقصان بھی ہو رہا ہے. اس لئے اردو کی دینی، ادبی اور تاریخی کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
تحسین علی اساروی نے کہا کہ تنظیم ہر سال کی طرح امسال بھی ٩ نومبر کو عالمی یوم اردو بڑی شان و شاکت کے ساتھ منانے جا رہی ہے. انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کے ان طلباء و طالبات کو انعامات سے نوازا جائے گا جنہوں نے اردو مضمون میں کم سے کم 70 فیصد نمبر حاصل کئے ہیں. اس کے ساتھ ہی کچھ ایسی شخصیات جنہوں نے اردو کی بے لوث خدمات انجام دیں مثلا شاعر، ادیب، استاد، مصنف وغیرہ کو بھی اعزاز سے نوازا جائے گا. ان ناموں کا اعلان جلد کر دیا جائے گا...
سکریٹری شمیم قصار نے جانکاری دی کہ اس مرتبہ بھی پروگرام سادات ہوسٹل میں ہی کیا جائے گا. پروگرام کی تیاریاں زور و شور سے شروع کردی گئی ہیں.
میٹنگ میں ڈاکٹر شمیم الحسن، حاجی سلامت راہی، حاجی شکیل احمد، کلیم تیاگی، تحسین علی، گلفام احمد، شمیم قصار، ڈاکٹر فرخ حسن، ماسٹر ندیم اور شہزاد تیاگی موجود رہے۔
0 Comments