مظفرنگر ضلع میں حاملہ خاتون نے اپنے سسر اور شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر کے والد نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد شوہر نے اسے رکھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ شرعی قانون کے مطابق وہ اس کی ماں بن چکی ہے۔
متاثرہ کے مطابق شادی کے بعد سے ہی سسر اسپر بری نیت رکھتا تھا، مظفر نگر ضلع کے میرا ں پور تھانہ کے سکندر پور گاؤں کی متاثرہ نے شکایت میں کہا کہ اس کی شادی 19 اگست 2022 کو ہوئی تھی۔ 5 جولائی 2023 کو متاثرہ کا شوہر اپنی ماں کے علاج کے لیے حکیم کے پاس گیا۔ اسی دوران سسر اس کے کمرے میں داخل ہوا اور زبردستی اسکی عصمت دری کی اور کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
متاثرہ کے مطابق جب اس کا شوہر گھر آیا تو اس نے اسے سارا واقعہ بتایا۔ اس کے بعد اس کے شوہر نے اسے رکھنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ شریعت کے مطابق میرے والد کے آپ کے ساتھ جسمانی تعلقات ہیں۔ میں تمہیں اب نہیں رکھ سکتا۔ اب تم میری بیوی نہیں ہو میری ماں ہو، مبینہ طور پر اس کے بعد شوہر نے متاثرہ کو مارا پیٹا اور گھر سے بھگادیا۔ متاثرہ کی شکایت پر پولس نے آئی پی سی کی دفعہ 506، 376 اور 323 کے تحت کارروائی کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضلع کے ڈپٹی ایس پی نے تحقیقات کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ شواہد کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
0 Comments