Latest News

حالات و زمانہ کے اعتبار سے مدارس کے نظام تعلیم و تربیت کومزید فعال بنائیں، اہل مدارس ضروری عصری تعلیم کو بھی اپنے نصاب میں شامل کریں۔ دارالعلوم امدادیہ گڑھی یمنا نگر میں منعقد رابطہ مدارس اسلامیہ شمالی ہریانہ و ہماچل کے اجلاس میں مفتی ابوالقاسم نعمانی کا خطاب۔

یمنا نگر/دیوبند: سمیر چودھری۔
دستور کے مطابق رابطہ مدارس اسلامیہ شمالی ہریانہ و ہماچل کی مجلس عاملہ کا اجلاس عام دارالعلوم امدادیہ گڑھی یمنا نگر میں مولانا علی حسن مظاہری کی صدارت میں منعقد ہوا ،مہمان خصوصی کی حیثیت سے کل ہند رابطہ مدارس کے صدر مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی اور ناظم عمومی مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے شرکت کی۔رابط مدارس شمالی ہریانہ و ہماچل کے جنرل سکریٹری مولانا عبداللہ خالد خیرآبادی نے اجلاس کی نظامت کی اور دونوں صوبوں پر مشتمل رابطہ مدارس کی سرگرمیوں اور سالانہ اجتماعی امتحان کی رپورٹ پیش کی اور مہمانان کرام کی خدمات میں خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔اس موقع پر مفتی ابوالقاسم نعمانی نے تمام مربوط و غیر مربوط مدارس کے ذمہ داران کو مخاطب کرکے کہا کہ اس وقت پہلے سے زیادہ ضرورت ہے کہ مدارس کے نظام تعلیم و تربیت کو بہتر سے بہتر بنایاجائے، مالیاتی نظام میں شفافیت اور قانونی کمزوریوں کو دور کرنے پر خاص توجہ کی ضرورت ہے ،اسی طرح دارالعلوم دیوبند کے مقررہ نصاب کو اپنے یہاں داخل کرکے اس کی تکمیل بھی ضروری ہے۔مولانا نعمانی نے کہا کہ حالات و زمانہ کے اعتبار سے مدارس کو اپنے نظام تعلیم کو باقی رکھتے ہوئے عصری ضروری تعلیم کو بھی اپنے نصاب اور نظام میں شامل کرنا ضروری ہے۔
آخر میں ارباب مدارس کو مخاطب کرکے کہا کہ اپنے ہر کام میں اللہ کی رضا کو پیش نظر رکھنے اور اپنے اندر احسا س ذمہ داری پیدا کرنے سے کام میں سہولت اور برکت ہوگی اور اس کے مفید اور نفع بخش اثرات سامنے آئیں گے ۔ناظم عمومی مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے کہا کہ مرکزی رابطہ کی مجلس عاملہ و مجلس عمومی کی تمام تجاویز کو اپنے اپنے مدارس میں نافذ کرنا ہی رابطہ مدارس کا اصل مقصد و منشاءہے ،مولانا بستوی نے مدارس کی خدمات اور سماج و معاشرہ کی تعمیر و ترقی میں ان کی مثبت خدمات کو تاریخی حوالوں سے بیان کیا اور ارباب مدارس سے اپیل کی کہ رابطہ مدارس کے تحت اجتماعی اور مشترکہ امتحانات میں ذمہ دارانہ طور پر اپنے یہاں کو شریک کرائیں۔
اس اجلاس عام سے پہلے رابطہ مدارس شمالی ہریانہ و ہماچل کی عاملہ کا اجلاس صدر رابطہ مولانا علی حسن مظاہری کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں تمام ارکان عاملہ و مدعو خصوصی کے ساتھ بطور مشاہد ناظم عمومی مولانا شوکت علی قاسمی بستوی بھی شریک رہے ،عاملہ کی اس میٹنگ میں بہت سے اہم امور کے فیصلے کئے گئے اور ۸۱ نکات پر مشتمل تجاویز بھی منظور ہوئی، جسے اجلاس عام میں نائب سکریٹری حافظ مطلوب حسن نے پڑھ کر سنایااور تمام حاضرین نے اس کی تائید کی۔تجاویز میں موجودہ دور میں ارتدادی فتنوں کی روک تھام اور سماجی برائیوں کے خاتمہ کی طرف توجہ دلائی گئی ،اسی طرح مکاتب کے قیام کے ضرورتوں پر زور دیا گیا،مدارس کے مثبت کردار کو جائز ذرائع کے ذریعہ عوام تک پہنچانے کی بات کی گئی، اصلاح معاشرہ کے زیادہ سے زیادہ اجلاس منعقد کئے جانے پر بھی زور دیا گیا۔مدارس کے داخلی و بیرونی نظام کی صفائی اور قانونی کمزوریوں کے دور کرنے پر بھی توجہ دلائی گئی۔ہر مدرسہ میں لائبریو ںکے قیام پر زور دیا گیا۔ آخر میں صدر اجلاس مولانا علی حسن مظاہری نے تمام شرکاءاجلاس کا شکریہ ادا کیا اور علماو اکابر سے وابستگی کو ضروری قرار دیا۔ 
اجلاس میں شمالی ہریانہ و ہماچل کے سبھی رکن مدارس کے ذمہ داروں نے شرکت کی۔ خصوصی طور پر مولانا محمد ممتاز شملہ، مولانا محمد ہارون سنولی، مولانا کبیرالدین فاران، مولانا محمد عارف بوڑیہ، مولانا تاج محمد سرمور، مولانا محمد روشن چمبہ، مولانا عبدالعزیز ہماچل، مولانا ظہیر برٹھی، حاجی محمد اختر منڈی، مولانا محمد الیاس پاونٹی اور مولانا سید احمد عادل وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کی دعا پر اس اجلاس کا اختتام ہوا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر