Latest News

جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد منظور،ہندوستان ووٹنگ سے غیر حاضرمگراسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی حمایت۔

جینوا: غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری ۲۳ ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ صہیونی جارحیت تیز ہونے کے دوران جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اردن کی طرف سے پیش کی گئی عرب قرارداد کے مسودے کی منظوری دے دی۔ اس قرار داد میں غزہ کی پٹی میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ۱۲۰ملکوں نے قرار داد کی حمایت کی۔ قرارداد میں شہریوں کے تحفظ اور موجودہ بحران میں قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جنرل اسمبلی نے ۱۲۰ارکان کی منظوری کے ساتھ قرار داد کو منظور کیا۔ ۱۴ ملکوں نے اس قرار داد کو مسترد کردیا اور ۴۵ ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا، حصہ نہ لینے والوں میں میں عراق، تیونس اور ہندوستان شامل ہے۔

بتادیں کہ اس قرار داد پر عمل لازم نہیں ہے کیونکہ یہ ایک غیر پابندی قرار داد ہے۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے جمعرات کو غزہ کے حوالے سے عرب گروپ کی جانب سے جنرل اسمبلی میں قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ قدم سلامتی کونسل کی دو امریکی اور ایک روسی قراردادوں پر متفق ہونے میں ناکام ہونے کے بعد اٹھایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے نمائندے گیلاد اردان نے جنرل اسمبلی کے فیصلوں کا جواز مسترد کردیا اور اسے غیراہم قرار دے دیا ہے۔ 
جنرل اسمبلی نے اکثریت سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔یہ اقوام متحدہ کی پہلی قرارداد ہے جس میں حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملے اور اسرائیلی فوجی ردعمل کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔ یاد رہے عرب گروپ اقوام متحدہ کی ۱۵رکنی سلامتی کونسل کی چارکوششوں کے بعد بھی کسی قرارداد پر متفق نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی تنظیم سے کارروائی کا خواہاں ہے۔اقوام متحدہ میں ہندوستان کی نائب مستقل نمائندہ یوجنا پٹیل نے یہاں ووٹنگ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں اختلافات اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے، اس باوقار ادارے کو تشدد کا سہارا لینے پر گہری تشویش ہونی چاہئے۔ پٹیل نے کہا کہ جب یہ اتنے بڑے پیمانے اور شدت سے ہوتا ہے کہ یہ بنیادی انسانی اقدار کی توہین ہے۔
وہیں اقوام متحدہ میں کینیڈا کی طرف سے تجویز کردہ ترمیم کی حمایت کی جس میں اسرائیل پر حماس کے حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا گیا۔

ہندوستان کی غیر حاضری پر پرینکا گاندھی کا حیرت کا اظہار۔
نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ہندوستان کی غیر حاضری پر حیرت کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی بھی موقف اختیار کرنے سے انکار کر رہی ہے اور خاموشی سے ہر قانون کو دیکھ رہی ہے۔ فلسطین میں انسانیت کو تباہ کیا جا رہا ہے، یہ ان اقدار کے خلاف ہے جن پر ہمارا ملک قائم رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک عدم تشدد اور سچائی کے اصولوں پر مبنی ہے اور وہ ہندوستان کی اخلاقی جرات کی نمائندگی کرتے ہیں جس نے بین الاقوامی برادری کے رکن کے طور پر اس کے اقدامات کی رہنمائی کی ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا، "آنکھ کے بدلے آنکھ پوری دنیا کو اندھا کر دیتی ہے"، مہاتما گاندھی۔ میں حیران اور شرمندہ ہوں کہ ہمارے ملک نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔‘‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر