کھتولی میونسپل بورڈ کے چیئرمین حاجی شاہنواز لالو کو ذات سرٹیفکیٹ کیس میں ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سماعت کے بعد ہائیکورٹ نے ضلعی عدالت میں چل رہے کیس پر روک لگاتے ہوئے آئندہ سماعت کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چیرمین حاجی شاہنواز لالو کو ان کے سینئر ایڈوکیٹ اودھ بہاری لال گپتا اور امیت گپتا کی زبردست لابنگ کی وجہ سے ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ کی جانب سے حکم امتناعی پر چیئرمین حاجی شاہنواز لالو کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جبکہ ان کے مخالفین میں مایوسی چھائی ہوئی ہے واضح ہوکہ بلدیاتی انتخابات میں ایس پی/ آر ایل ڈی اتحاد کے امیدوار بھاری اکثریت سے فتح کا پرچم لہرانے والے حاجی شاہنواز لالو کے حریف و بی جے پی کے باغی پارس جین ،کانگریس کے جمیل انصاری و بی ایس پی کے حاجی اظہار احمد نے حاجی شاہنواز لالو کی ذات شیخ صدیقی بتاتے ہوئے کھتولی کی او بی سی نشست سے الیکشن لڑنے کو عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ حاجی شاہنواز لالو اصل میں شیخ صدیقی ہیں جوکہ جنرل زمرے میں آتے ہیں انہوں نے ریزرو نشست پر کلال برادری کا فرضی سرٹیفیکیٹ لگا کر الکشن لڑا ہے جسے کالعدم قرار دے کر حاجی شاہنواز کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ جس پر حاجی شاہنواز لالو کو ہائیکورٹ سے بڑی راحت ملی ہے ۔
0 Comments