دیوبند کے نامور صحافی حافظ محمد رضوان سلمانی کے انتقال پردیوبند علمی و صحافتی حلقوں کی فضا تاحال مغموم ہے، اس سلسلہ میں متعدد مدارس و مکاتب میں قرآن خوانی کااہتمام کرکے دعائے ایصال ثواب کیاگیا، وہیں سردہ شخصیات نے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت مسنونہ پیش کی اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت و پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، یقینی طورپر رضوان سلمانی کا انتقال دیوبند کی اردو صحافت کے لیے بڑا خسارہ ہے۔
سماجوادی پارٹی ہائی کمان کی جانب سے ٹویٹ کرکے رضوان سلمانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کااظہار کیا گیا۔ وہیں پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعلی اکھلیش یادو نے بھی اپنے ٹویٹ کے ذریعے رضوان سلمانی کی انتقال پر گہرا دکھ ظاہر کیا۔
ادھر، اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفرنگر کے عہدیداران اور کارکنان نے دیوبند کے اردو صحافی رضوان سلمانی کے انتقال پر نہایت رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔ضلع صدر کلیم تیاگی نے کہا کہ رضوان سلمانی گزشتہ 20 سالوں سے اردو صحافت سے منسلک رہے۔ انہوں نے اپنی فعالیت کے سبب ہر طبقہ اور ہر سماج میں اپنی الگ پہچان بنائی۔ مولانا موسیٰ قاسمی نے کہا کہ رضوان سلمانی بہت ملنسار، خوش اخلاق اور دیندار شخصیت کے مالک تھے۔ ان کے انتقال سے پورے علاقے میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کی کمی کافی عرصہ تک محسوس کی جاتی رہے گی۔ اردو ٹیچر ویلفیئر ایسوسی ایشن مظفرنگر کے ضلع صدر ماسٹر رئیس الدین رانا،اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن مظفر نگر کے کنوینر تحسین علی اساروی، خازن بدرالزماں خان و گلفام احمد، سکریٹری شمیم قصار، سرپرست ڈاکٹر شمیم الحسن اور اسعد فاروقی، ماسٹر شہزاد علی، شہزاد تیاگی،گلفام احمد، ڈاکٹر سلیم احمد سلمانی، ماسٹر ندیم ملک، قاری توحید، قاری سلیم مہربان، ماسٹر خلیل احمد وغیرہ نے ان کے لئے مغفرت کی اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
0 Comments