دیوبند: سمیر چودھری۔
اتراکھنڈ مدرسہ تعلیمی بورڈ کے صدر مفتی شمعون قاسمی نے کہا ہے کہ حضرت مخدوم صابر پاک کی درگاہ جہاں تمام مذاہب اور مکاتب فکر کی عقیدت کا مرکز ہے، وہیں اہل دیوبند بھی حضرت صابر پاک کی شخصیت کو بڑے عقیدت و احترام سے دیکھتے ہیں۔ درحقیقت سلسلہ دیوبند اگر صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو سلسلہ صابریہ سے ہی نکلا ہوا ایک سلسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام دیوبند کے علماءاور بانیان دارالعلوم سے لے کر موجودہ علماءتک سبھی حضرات حضرت مخدوم صابر کلیری رحمة اللہ علیہ سے عقیدت و محبت رکھتے ہیں، اسی لیے یہ بارگاہ اتحاد انسانیت کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المسلمین بھی ہے ۔
مفتی شمعون قاسمی نے مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین بننے کے بعد کلیر شریف میں اپنی پہلی حاضری کے بعد نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی اور وزیراعظم نریندر مودی کی اقلیتوں کے مفاد کے لیے بنائی گئی پالیسیوں کو مسلمانوں میں پیش کرنے کے لیے وہ رات دن کوشش کریں گے۔ مفتی شمعون قاسمی نے کہا کہ کچھ لوگ سیاسی فائدے کے لیے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،جبکہ یہ دونوں لیڈر سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کی ترقی کے لیے سچے دل سے صرف سوچتے ہی نہیں بلکہ ان کی ترقی کے لیے عمل پیرا بھی رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو ¶ں کی مقدس گنگا اور گائے کے تحفظ کے لیے وہ ذاتی طور پر بھی صوبے میں اور ملک بھر میں تحریک چلائیں گے تاکہ مسلمان بھائیوں کے دل میں ہمارے ہندو بھائیوں کے جذبات کا احترام پیدا ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے مل کر وہ صوبہ کے اقلیتوں کی بہبود کے لیے پالیسیاں بنانے کی مانگ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ کے مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ یوگا اور وید کی تعلیم نیز سنسکرت کی تعلیم کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ درگاہ میں حاضری کے بعد عالمی شہرت یافتہ شاعر اور اتراکھنڈ اردو اکیڈمی کے سابق نائب صدر پروفیسر افضل منگلوری نے مفتی شمون قاسمی کا استقبال کیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ مدرسہ تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام پیران کلیر شریف میں ایک اعلی تعلیمی ادارہ قائم کرائیں تاکہ قوم کے لوگ اس سے مستفیض ہو سکیں،جس پر انہوں نے وزیراعلیٰ اتراکھنڈ سے گفتگو کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ اس دوران پیران کلیر شریف نگر پالیگا کے چیئرمین شفقت علی،انیس قصار،مصطفی تیاگی،مولانا ثنا اللہ غازی،انیس ترک وغیرہ موجود رہے۔
0 Comments