Latest News

ارتداد کے سدباب اور صالح معاشرہ کی تشکیل کے لئے عملی کوششیں ضروری، رامپور منیہاران میں منعقد ائمہ و علماء کی مجلس میں مولانا شمشیر قاسمی کا خطاب۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
علاقہ میں تیزی پھیل رہے ارتداد کے واقعات کے سدباب کے لئے جمعیة علماءہند کے مجلس منتظمہ رکن اور جامعہ دعوت الحق معینیہ چررہو کے ناظم اعلیٰ مولانا شمشیر قاسمی کی سرپرستی میں رامپور منیہاران میں واقع مسجد رکن والی میں ائمہ اور علماءکی ایک اہم مجلس منعقد ہوئی، جس میں سماجی برائیوں کے خاتمہ اور ارتداد کی روک تھام کے لئے غوروفکر کرکے لائحہ عمل بنایاگیا۔ 
اس دوران علماءو ائمہ نے ارتداد کے بڑھتے واقعات اور معاشرے میں جہیز، شادیوں میں خرافات، ڈی جے اور دیگر رسومات و نوجوانوں میں نشہ کے بڑھتے چلن پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام شرکائے مجلس نے اسکے سدباب کے لئے منظم حکمت عملی کے ساتھ کام کرنے کا عزم کیا۔

اس موقع پر مولانا شمشیر قاسمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ارتداد کی اہم وجہ دینی تعلیم سے دوری، موبائل کا بیجا استعمال اور خانگی تربیت کا فقدان ہے، اسکے لئے مکاتب کا قیام اشد ضروی ہے، ساتھ ہی خواتین کے لئے گلی محلوں میں چھوٹے چھوٹے اجتماعات کا انعقاد بھی وقت کی ضرورت ہے اوران اجتماعات کے ذریعہ امہات المو ¿مین ازواج مطہرات کے کارناموں اور ان کی حیات مبارکہ کے مقدس نقوش کی روشنی میں خواتین کی عملی تربیت کی کوشش کی جائے تاکہ خواتین کے اندر دینی جذبہ بیدار ہوسکے اور نئی نسلوں کی اسلامی تربیت ہوسکے۔اس دوران اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ نشہ کے خلاف پہلے سے قائم کردہ کمیٹیوں کو متحرک کیا جائے، شادی میں بےجا رسومات کے تدارک کے لئے متحد ہوکر کوشش کی جائے ۔ جب تک ہم لوگ متحدہ کوششیں نہیںکرینگے اس وقت تک سماج کے اندر مثبت تبدیلی نہیں آئے گی، صالح معاشرہ کی تشکیل کے لئے عوام الناس میں مذہبی بیداری اور دین کے تئیں رغبت پیدا کرنا ضروری ہے اور اس عمل کو ہر شخص اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انفرادی و اجتماعی کوششیں کرے۔ 
مفتی محمد ریان کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر مولانا سلمان، مفتی عمیر، مولانا قمر، مولانا ثوبان، قاری شوقین الحسنی تاتاہیڑی، مولانا ماہر، قاری مرتضیٰ، قاری بلال، قاری مزمل، مولانا عبدالقادر، قاری اسجد، مولانا زکریا، قاری عمار، قاری سالک وغیرہ موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر