جدہ: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی زیرصدارت غزہ کی صورتحال پر غور کے لیے او آئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جار ی کردیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں غزہ پٹی میں فلسطینیوں پر حملے بند کرانے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مسلم ممالک نےغزہ پٹی سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کردیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام شہریوں کی سلامتی کا تحفظ چاہتے ہیں اور کسی بھی شکل میں ان پر حملے کے مخالف ہیں۔مسلم ممالک نے واضح کیا کہ شہریوں پر جارحانہ حملے بین الاقوامی قانون اور تمام آسمانی مذاہب کے منافی ہیں۔
اعلامیے میں غزہ پٹی میں شہریوں کی زندگی کا تمام تر ذمہ داری قابض اسرائیلی حکام کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ کے باشندے ناکہ بندی، گولہ باری، بجلی، پانی اور خوراک سے مسلسل محرومی کے ماحول میں حقیقی المیے سے دوچار ہیں۔ اس پر انہیں ان کے گھروں سے زبردستی بے دخل بھی کیا جارہا ہے۔
مسلم وزرائے خارجہ نےغزہ پٹی کے پرائیویٹ ہسپتال المعمدانی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس حملے سے سیکڑوں مریض زخمی اور بے قصور پناہ گزین شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔ اسرائیلی افواج کا یہ حملہ جنگی جرم، بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی، قتل عام، بین الاقوامی انسانی قوانین، اخلاقیات اورعالمی کنونشنز کے منافی ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیلی قبضے کو اس جنگ کا ذمہ دار ٹھرائے، فلسطینی عوام اور انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب پر قابض اسرائیلی حکام کا احتساب اور فوری اقدام کرے۔ فلسطینیوں کا قتل عام بند کرانے کے لیے فوری مداخلت کی جائے۔
0 Comments