واشنگٹن: امریکہ میں ایک 6 سال کے بچے کو فلسطینی مسلمان ہونےکے باعث قتل کر دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی پولیس نے ریاست الینوائے میں ایک 6 سالہ بچےکو قتل کرنےکے الزام میں ایک 71 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔
امریکی شہر شکاگو میں ایک عمر رسیدہ شخص نے اسرائیل اور حماس کی جنگ کے ردعمل میں 6 سالہ مسلمان بچے کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا ہے جبکہ 32 سالہ والدہ زخمی ہیں۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے 71 سالہ شخص پر نفرت پر مبنی جرم سمیت دیگر الزامات عائد کرتے ہوئے گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے خاتون اور بچے کو مسلمان ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنایا ہے۔
ملزم پر الزام ہےکہ اس نے 6 سالہ بچےکو چھریوں کے وار کرکے قتل کیا اور اس کی 32 سالہ والدہ کو بھی شدید زخمی کردیا۔ ملزم کے خلاف قتل سمیت نفرت پر مبنی جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ اس واقعے میں ماں اور بیٹےکو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ وہ مسلمان تھے جب کہ اس حملے کی ایک وجہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع بھی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے واقعےکی مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ ایک فلسطینی امریکی خاندان کے خلاف ایسے نفرت انگیز عمل کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
حکام نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ظاہر کی تاہم امریکی اسلامی تعلقات پر کونسل (سی اے آئی آر) نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی نژاد امریکی بچہ وادی الفیومی اور اس کی والدہ حنان شاہین پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔
مسلمانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم سی اے آئی آر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں ملوث جوزف زوبا نامی شخص پر نفرت پر مبنی جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مالک مکان جوزف زوبا مسلمان فیملی کے اپارٹمنٹ میں گھس گیا اور ان پر چاقو سے حملہ آور ہوا۔
تنظیم نے سیاستدانوں، میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلام مخالف اور فلسطین مخالف نسل پرستی پر مبنی بیانیہ پھیلانا بند کریں۔
0 Comments