عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے امین عام اور ممتاز و معروف شخصیت و مشہور عالم دین مولانا سید شاہد الحسنی مظاہری آج بعد نماز عصر علالت کے باعث مالک حقیقی سے جاملے، انا اللہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم 73 سال تھے اور انتہائی ممتاز و مقبول شخصیت کے مالک تھے، ان کے انتقال سے برصغیر بالخصوص ملت اسلامیہ ہند اور علماءو مدارس کے ساتھ عوام میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ حضرت شیخ زکریا ؒ کے نواسہ اور حضرت جی انعام الحق ؒ کے داماد مولانا سید شاہد الحسنی گزشتہ کچھ عرصہ سے سخت علیل تھے اور متعدد ماہرین ڈاکٹروں کے زیر علاج تھے، جمعہ کے روز مغرب سے قبل اپنی رہائش گاہ محلہ مفتی ہرناتھ پورہ سہارنپور میں انہوں نے آخری سانس لی، جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی تو علمی حلقوں کی فضا مغموم ہوگئی اور ان کی رہائش گا ہ پر علماءو عوام کا تانتا لگ گیا۔مولانا سید شاہد الحسنی بے پناہ صلاحیتوں اور خصوصیت کے مالک تھے، جن کی ساری زندگی خدمت دین اور مظاہر علوم کی ترویج و ترقی میں گزری ہے۔ وہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن، جمعیة علماءہند کے رکن اور مدرسہ تحفیظ القرآن سہارنپور کے بانی ہونے کے ساتھ متعدد اداروں کے اور تنظیموں کے روح رواں تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے مفتی سید محمد صالح اور مولانا یاسر الحسنی و تین بیٹیاں ہیں۔
ان کے انتقال پر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی، دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، صدر جمعی مولانا سید محمود مدنی، مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جامعہ مظاہر علوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد عاقل، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی، شعبہ صحافت مظاہر علوم کے انچارج مولانا عبداللہ خالد، جمعیۃ علماء ہند مجلس عاملہ کے رکن اور ہریانہ پنجاب کی مشہور شخصیت مولانا علی حسن مظاہری گڑھی یمنا نگر، رکن مسلم پرسنل لاءبورڈ مولاناندیم الواجدی، مولانا سید احمد ہاشمی، دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی، جامعة الشیخ حسین احمد مدنی دیوبند کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی، یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم، آل انڈیا ملی کونسل کے صدر مولانا حکیم عبداللہ مغیثی، جامعہ رحمت گھگرولی کے مہتمم مولانا عبدالمالک مغیثی، ممتاز عالم دین مفتی سید عفان منصورپوری، مفتی ساجد کھجناوری، مولانا عبداللہ ابن القمر الحسینی، مولانا شمشیر قاسمی، جامع مسجد سہارنپور کے مینیجر مولانا فرید مظاہری، صحافی ڈاکٹر شاہد زبیری و سمیر چودھری سمیت سرکرہ شخصیات نے اس حادثہ فاجعہ پر گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے مولانا سید شاہدحسنی کے انتقال کو مظاہر علوم سہارنپور کے ایک عہد کا خاتمہ قرار دیتے ہوئے اسے پوری ملت کا نقصان بتایا اور کہاکہ مولانا سید شاہدالحسنی ایک عظیم شخصیت کے مالک جن کا انتقال ملت اسلامیہ ہند کا عظیم خسارہ ہے، اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت فرمائے ۔ آمین ۔ نماز جنازہ ہفتہ کی صبح بعد نماز فجر ساڑھے چھ بجے مظاہر علوم سہارنپور میں ادا کی جائے گی۔
0 Comments