مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
کانپور کے نذیر آباد پولیس نے پولیس کانسٹیبل سے شادی کا جھانسہ دے کر جعلی انکم ٹیکس افسر ظاہر کر کے رقم بٹورنے والے ڈکیت دلہن کو گرفتار کر لیا ہے۔ جو کہ شیوانگی سسودیا، پنکی گوتم، سویتا شاستری مختلف ناموں سے ٹھگی کی وارداتیں انجام دیتی تھی اس دوران سپاہی سےاس نے اپنا تعارف انکم ٹیکس افسر کے طور پر کرایا اور کہا کہ وہ چندی گڑھ میں تعینات ہیں۔ کچھ عرصے سے لکھنؤ منتقلی کی بات چل رہی تھی۔ بتایا کہ میرے والد آئی پی ایس ایس پی امان سنگھ گوتم ہیں۔ 2017 میں، خاتون کانپور کے شیام نگر کے ایک ہوٹل میں کانسٹیبل سے ملنے آئی تھی۔
اس کے بعد اس نے کانسٹیبل سے شادی کی خواہش ظاہر کی۔ کانسٹیبل سے ملنے کے لیے وہ مدن ورما نامی ایک نوجوان کو اپنے کرائے کے بھائی کے طور پر لے آئیاور ایک مسلمان خاتون کو اپنی بھابھی بنا کر لائی تھی تفتیش سے معلوم ہوا کہ خاتون ڈانس کرنے والی خواتین کو گھر والوں کو بلا کر شادی پر لے آئی تھی۔ شادی میں آنے والے تمام رشتہ دار کرائے کے نکلے۔
شادی سے پہلے خاتون نے کانسٹیبل سے کہا تھا کہ ہم شادی کے لیے گاڑی لے کر جائیں گے اور منگنی پر گاڑی دکھانے کو کہا۔ بکنگ کے کچھ عرصے بعد ادائیگی میں پریشانی کے نام پر کانسٹیبل سے آٹھ لاکھ روپے لیے گئے۔ دونوں کی شادی 10 فروری 2021 کو ہوئی۔
اس میں خاتون نے جھانسی کے رہنے والے چندن نامی شخص کی کار کرایہ پر لائی اور اسے دکھائی۔ اگلے دن گاڑی چلی گئی اور جب کانسٹیبل نے پوچھا تو اسے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ ساتھ ہی رقم واپس کرنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اب ہم شادی شدہ ہیں۔ سب کچھ ہمارا ہے۔
خاتون نے اپنے کانسٹیبل شوہر کو بتایا کہ اس کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے اب اسے باہر رہنا پڑے گا۔ یہاں کانسٹیبل رات کی ڈیوٹی پر تھا۔ وہ ڈیوٹی کے دوران اپنے گھر پہنچا، جہاں اس نے خاتون کو رنجیت نگر کے ایک مکان میں ایک نوجوان کے ساتھ موجود پایا۔ کانسٹیبل نے پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ میرا بھائی ہے۔
0 Comments