مظفرنگر ایس ایس پی کے حکم پر تھانے میں تعینات پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف ضلع کے ایک تھانے میں 25 سال کے عرصے کے دوران لاپتہ ہونے والے سامان، کارتوس وغیرہ کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان میں کرائم برانچ کا ایک انسپکٹر بھی شامل ہے جو آگرہ میں تعینات بتایا جاتا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع کے جانسٹھ تھانے میں پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف تھانے کی جائیداد کی حفاظت میں لاپرواہی اور سرکاری سامان میں غبن کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔جن پولس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، ان میں آگرہ کی کرائم برانچ میں تعینات ایک انسپکٹر بھی شامل ہے، جب کہ دوسرا ریٹائر ہو چکا ہے۔ ملزمان میں شامل ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا ہے۔
واضح ہو کہ ایس ایس پی سنجیو سمن نے اس سلسلے میں تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد جانسٹھ پولیس اسٹیشن کے انچارج دنیش کمار کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 409 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسٹیشن انچارج دنیش کمار نے میڈیا کو بتایا کہ غبن کا یہ معاملہ ان پانچ پولیس اہلکاروں کے دور میں سامنے آیا ہے جو 19 دسمبر 1998 سے 4 مارچ 2019 تک جانسٹھ تھانے میں ہیڈ کے عہدے پر تعینات تھے۔
ایس ایس پی نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ تحقیقات میں پانچ پولیس اہلکاروں کے دور میں غبن کا مقدمہ ثابت ہوا۔ ایس ایس پی نے سی او شکیل احمد کو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
0 Comments