Latest News

اسرائیل اور فلسطین کے مابین جنگ کا آغاز،حماس کے حملوں سے دہل اٹھا اسرائیل، ۴۰ اسرائیلی اور ۲۰۰ فلسطینی ہلاک، اسرائیل میں مقیم یندوستانیوں کے لیے ایڈوائزری جاری۔

غزہ، یروشلم : اسرائیل پر حماس کے حملےکے بعد فلسطین اور اور اسرئیل کے مابین جنگ کا آغاز ہو گیا ہے، جس میں کئی سو افراد کے ہلاک ہونے اورہزاروں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
حماس نے آج صبح اچانک اسرائیل پر راکٹ حملے شروع کر دیئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک کے بعد ایک پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ اسرائیل کے سرحدی شہروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح کاریں جل رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں اسرائیلی ٹینکوں کو جلتے بھی دیکھا گیا ہے۔
حماس نے اسرائیل پر کئی وجوہات کی بنا پر حملے کیے ہیں، جن کی بنیاد تاریخی، سیاسی اور مذہبی محاذوں پر ہے۔ حماس فلسطینی علاقوں بالخصوص مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کے نتیجے میں 232 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے بعد اسرائیل کے غزہ پر جوابی حملے جاری ہیں۔
غزہ حکام کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملوں میں 232 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ 1600 سے زائد زخمی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے محصور غزہ میں دواؤں اور بنیادی ضروری اشیاء کی پہلے ہی قلت ہے اور موجودہ صورت حال میں حالات مزیددگرگوں ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں صیہونی فوجیوں سمیت کم ازکم 40 اسرائیلی ہلاک، سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیےگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے آج صبح 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔ جواب میں اسرائیل کی جانب سے بھی غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
 مطابق 7 اکتوبر بروز ہفتہ کی صبح غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی طرف درجنوں راکٹ داغے گئے، جس میں مبینہ طور پر 40 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور 750 زخمی ہوگئے جبکہ غزہ کے طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کے حملےمیں کم از کم 200 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔  

متعدد اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت، کئی پولیس چوکیوں پر قبضہ کا حماس کا دعویٰ، اسرائیل کی غزہ پر جوابی بمباری۔

ٹی آر ٹی اردو کے مطابق، حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے خلاف "اقصیٰ طوفان” آپریشن شروع کیا ہے۔
الضیف نے اسرائیل کے خلاف عزالدین القسام بریگیڈز کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن کے حوالے سے ایک ویڈیو  ریکارڈنگ سے بیان دیا  جس میں ان کا چہرہ نظر نہیں آرہا تھا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ فلسطینی عوام نے ایک بار پھر انقلاب برپا کر دیا ہے اور ایک ریاست کے قیام کے منصوبے کی طرف لوٹ آئے ہیں، الضیف نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک لکیر کھینچنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف اقصیٰ  طوفان  آپریشن شروع کیا ہے۔
الاقصیٰ طوفان  کے پہلے مرحلے میں اسرائیل کی طرف تقریباً 5 ہزار راکٹ اور مارٹر داغنے  کا اعلان کرنے والے الضیف نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی کوآرڈینیشن ختم ہو گیا ہے۔
انہوں نے  الاقصیٰ طوفان  اسرائیل کی سوچ اور توقع سے کہیں زیادہ بڑا ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے اسلام اور عرب دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے قبضے کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو جائیں اور "ہر اس شخص سے مطالبہ کریں جس کے ہاتھ میں رائفل ہو”۔
الاقصیٰ طوفان  آپریشن میں حصہ نہ لے سکنےو الوں سے  تعاون  کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرنے والے  الضیف  نے درخواست کی ہے  ہماری ہدایات اور بیانات پر  توجہ  رکھیں۔
الضیف نے کہا کہ ہم نے پہلے مرحلے  میں اسرائیل کے فوجی علاقوں اور فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا اور ہم  اسرائیل پر  راکٹ  برسانے کے عمل کو جاری رکھیں  گے۔
حماس نے دعویٰ کیا کہ "اقصیٰ طوفان ” آپریشن کے دائرہ کار میں غزہ کی پٹی کے جنوب مشرق میں اسرائیل کی کریم ابو سلیم بسرحدی چوکی  اور آس پاس کے  فوجی چوکیوں پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تصاویر میں عزالدین القسام بریگیڈز کے عناصر کو موٹر سائیکلوں پر کرم ابو سالم پر دھاوا بولتے ہوئے  اور کئی اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ مکمل طور پر فوجی وردی میں ملبوس القسام کے ارکان کی بعض اوقات زیر بحث علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں ہو رہی ہیں  اوریہ  پھر مکمل طور پر علاقے پر غلبہ حاصل کر رہے ہیں۔
اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ آرگنائزیشن کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ایک مسلح گروہ نے غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں دراندازی کی اور سیدروٹ شہر کے ایک پولیس سٹیشن پر قبضہ کر لیا ہے  اسرائیلی فوج کا مسلح گروہوں کے ساتھ تصادم ہو رہا ہے اور بعض زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے راکٹ داغے گئے زیر محاصرہ غزہ کی پٹی کے خلاف حملہ  شروع کر دیا  ہے ۔
اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی خبر کے مطابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے ریزرو فوجیوں کو ڈیوٹی پر طلب کرنے  کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے سے مشرقی  القدس  تک داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے ہیں۔
سرکاری فلسطینی ایجنسی وفا کی خبر کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو جانے والے گزر گاہیں بھی بند کر دی ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق غزہ سے فائر کیے گئے راکٹوں کے باعث اسرائیل میں 5 افراد ہلاک ہو گئے۔ چار مختلف فلسطینی مسلح گروپ غزہ سے ارد گرد کی بستیوں میں داخل ہوئے۔
سرکاری فلسطینی ایجنسی
 WAFA 
کی طرف سے شائع ہونے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی گروپوں کے درمیان جھڑپوں میں 4 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 5 زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے غزہ کی پٹی کے ارد گرد 80 کلومیٹر کے دائرے میں واقع علاقے کو فوجی زون قرار دیا ہے۔
گیلنٹ نے کہا، "حماس نے آج صبح ایک بڑی غلطی کی ہے اور اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے۔ اسرائیل کی دفاعی افواج دراندازی کے تمام مقامات پر دشمن سے لڑ رہی ہے۔ اسرائیل یہ جنگ جیت جائے گا۔”
فلسطین میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب ایک علاقے میں ٹکرانے اور جلنے والے ٹینک کی تصاویر شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی صدراساق ہرزوگ نے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان میں کہا کہ "اسرائیل مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔” انہوں نے اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ فوج کی ہدایات پر کان دھریں اور باہمی اعتماد اور سکون کا مظاہرہ کریں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی اپنے X سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ "وہ حماس کی دراندازی کی کارروائی کی زد میں ہیں اور وہ اپنی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔”
حملوں کے بعد وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ اسرائیل میں جنگ شروع ہوچکی ہے اور حماس کواس کی بے مثال قیمت ادا کرنی پڑیگی۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا: اسرائیلی شہریو! یہ کوئی آپریشن نہیں، یہ جنگ ہے اور ہم جیتیں گے۔

میڈیا سے موصول اطلاعات کے مطابق غزہ سے راکٹ حملےکے بعد، اسرائیلی دفاعی افواج نے آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کے جائزے کے بعد جنگ کا اعلان کیاگیا۔ آئی ڈی ایف نے کہاکہ حماس جو اس حملے کے پیچھے ہے، اس کے نتیجے کی ذمہ دار ہوگی ۔اسرئیل پر حملہ مسجد اقصیٰ پر حالیہ اور متواتر حملے کا بدلہ لینے کے لیے حماس کے نئے آپریشن کا حصہ ہے۔

حکومت نے اسرائیل میں مقیم ہندوستانیوں کے لیے جاری کی ایڈوائزری۔
جنگ کے پیش نظرہندوستان نے اسرائیل میں اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے کی طرف سے ہفتہ کو اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانی شہریوں کے لئے جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور حفاظتی مقامات کے قریب رہیں۔ ہندوستانی سفارت خانے نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور مقامی حکام کے جاری کردہ تمام حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔ قابل ذکر ہے کہ حماس کی جانب سے بڑی تعداد میں راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے ہفتے کی صبح ‘جنگ کے لیے تیار رہنے’ کا پیغام جاری کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر