فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملہ کر دیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق
حماس کے حملے میں 40 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
حماس کی القسام بریگیڈ نے اسرائیلی علاقوں میں ڈھائی ہزار سے زائد راکٹ داغے اور پیدل مزاحمت کار اسرائیلی سرحد عبور کر کے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہو گئے۔
اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے کہا ہے کہ حماس کے اچانک حملوں سے متعدد اسرائیلی ہلاک، سیکڑوں زخمی اور لاتعداد یرغمال بنائے گئے ہیں۔
غزہ میں حماس گروپ اور اسرائیل کے درمیان ایک بار پھر جنگ چھڑ گئی ہے۔ حماس نے آج صبح اچانک اسرائیل پر راکٹ حملے شروع کر دیئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک کے بعد ایک پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔ اسرائیل کے سرحدی شہروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب میں کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح کاریں جل رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں اسرائیلی ٹینکوں کو جلتے بھی دیکھا گیا ہے۔
حماس نے اسرائیل پر کئی وجوہات کی بنا پر حملے کیے ہیں، جن کی بنیاد تاریخی، سیاسی اور مذہبی محاذوں پر ہے۔ حماس فلسطینی علاقوں بالخصوص مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتی ہے۔
حماس نے اپنی سہ طرفہ کارروائی کو’آپریشن الاقصی فلڈ‘ کا نام دیا ہے۔ دریں اثنا امریکا نے اسرائیلی شہریوں پر حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے، امریکی قومی سلامتی مشیرجیک سلیوان نے اسرائیلی ہم منصب سے رابطہ کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق حماس حملوں کےخلاف اسرائیلی حکومت اور اسرائیلیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سعودیہ کا حماس اور اسرائیل سے لڑائی روکنے پر زورسعودی عرب نے حماس اور اسرائیل سے لڑائی روکنے پر زور دیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
قطر نے کہا کہ حالیہ کشیدہ صورتحال اور فلسطینیوں کیخلاف تشدد کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، وہی ایران نے بھی اسرائیل کی کاروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے تمام تر حالات کے لیے اسرائیل کی کاروائیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا اور فلسطین کو پوری حمایت کا اعلان کیا۔
مشکل وقت میں ہم اسرائیل کے ساتھ: پی ایم مودی۔
نئی دہلی :بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل پر حماس کے ذریعہ کیے گئے حملے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسرائیل میں دہشت گردانہ حملوں کی خبر سے گہرا صدمہ لگا ہے۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں بے قصور متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، ہم اس مشکل وقت میں اسرائیل کے ساتھ متحد ہو کر کھڑے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ حماس گروپ کے ذریعہ داغے گئے راکٹوں کے بعد اسرائیل میں جنگ شروع ہو گیا ہے۔ اس کے کچھ گھنٹوں بعد پی ایم مودی نے مذکورہ بالا بیان ایک ٹوئٹ کے ذریعہ دیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں بڑے پیمانے پر فوج کو یکجا کرنے اور جنگ کی شروعات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
0 Comments