Latest News

مغربی یوپی کے الگ ریاست بننے سے ہوگا مسائل کا حل، دیوبند میں منعقد پچھم پردیش مکتی مورچہ کی میٹنگ میں پچھم پردیش بنانے کا مطالبہ۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
اترپردیش کے مغربی یوپی کو الگ ریاست بنانے کے بعد یہاں تعلیم اور علاج مفت ہوگا، کسانوں کو اپنی فصلوں کی مناسب قیمت ملے گی، مزدور، چھوٹے تاجر، دکاندار، بے روزگار نوجوان طلبہ، سب کو فائدہ ہوگا۔ 
اس مسئلہ پر خطاب کرتے ہوئے پچھم پردیش وکاس منچ کے صدر ونے بنسل نے کہا کہ الگ مغربی پردیش کا قیام وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ مغرب کے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں اور سارا پیسہ مشرق میں خرچ کر رہے ہیں۔ یہاں کوئی ایمس نہیں ہے اور نہ ہی آئی آئی ایم ہے۔ اس مسئلہ پر خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا جاٹ سنگھرش سمیتی کے قومی کنوینر یشپال ملک نے کہا کہ ایک الگ ریاست کے لیے ذات برادری کے ہر فرد کو مذہب سے اوپر اٹھ کر متحد ہو کر الگ ریاست کے لیے لڑنا ہو گا۔ 
مغربی پردیش مکتی مورچہ کے قومی مشیر حافظ مرتضیٰ تیاگی نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو کل ہند میڈیکل کالج سہارنپور کو ایمس کا درجہ دے کر یہاں کی طبی سہولیات کو بہتر بنانا چاہیے۔
تقریب سے یوگیندر ملک، ایس پی سنگھ، ایڈوکیٹ نتن گوئل، مغربی بنگال مکتی مورچہ کے ریاستی نائب صدر پنڈت نیرج کپل، ریاستی جنرل سکریٹری عاصم ملک، میٹرو پولیٹن صدر محمد ظہیر، ترک ریاستی سکریٹری ماسٹر رئیس احمد، بلاک صدر محمد وسیم نے خطاب کیا۔ سابق طالب علم رہنما سنترپال ،گوجر کالو سنگھ پردھان۔ اجلاس کی صدارت چندر پال سنگھ پردھان نے کی اور اس کی نظامت قومی مشیر حافظ مرتضیٰ تیاگی نے کی۔ سیمینار میں نریندر سنگھ ،نیتو پردھان ،نریندر گوجر، وکاس چودھری، کرشنا پال، گوجر سندیپ چودھری ،وشال تیاگی ،جسونت چودھری ،راجکمار، نیتا جی منگرم تیاگی ، گوجر الم سنگھ گوجر نرپال سنگھ، گوجر کرشن پال، گوجر اروند گوجرحاجی سلیمان ،نکول سینی، منگرم سینی، ڈاکٹر یشپال تیاگی، رشید گوڈ، سمت ورما ،آزاد سنگھ، پپو امان سنگھ، کالو سنگھ، جوگیندر سنگھ، ہرپال سنگھ، رویندر پردھان سمیت سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر