دیوبند: سمیر چودھری۔
علاقہ کی معروف دینی درسگاہ جامعہ رحمت (عربک کالج) گھگھرولی میں تمام درجات کے تقریری و تحریری ششماہی امتحان اختتام پذیر ہوگئے۔ امتحانات جامعہ کی وسیع و عریض مسجد اور مختلف درجات میں اساتذہ کی نگرانی میں منعقد ہوئے۔ تین روز تک جاری ششماہی امتحان میں پہلے مرحلہ کے تحت تمام طلبہ کے انگلش ، ریاضی و ہندی کے تحریری امتحانات ہوئے جبکہ دوسرے مرحلہ میں حفظ و ناظرہ اور عربی کے تقریری امتحانات ہوئے۔
اس موقع پر جامعہ رحمت کے روح ِ رواں و معروف عالم دین مولانا و ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے حوصلے بلندو ہمت مضبوط ہونی چاہیے،جس سے آپ اپنا راستہ خود متعین کر سکتے ہیں۔ اس عمر میں بہت کچھ کرنے کی صلاحتیں عروج پر ہوتی ہیں۔ لہٰذا وقت کی قدر و قیمت سے آگاہ ہونا اور اسے بہتر طریقے سے استعمال کرنا ہی کسی فرد یا قوم کی ترقی کا پیمانہ ہوتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ نسلِ نو انتھک محنت اور کاوشوں سے ملک و قوم کی ترقی اور خوش حالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یاد رکھیں کہ اگر ہماری زندگی سے ہدف مٹ جائیں تو زندگی رائیگاںہوجائے گی۔بہتر مستقل کے لئے آج کو بہتر بنانا ضروری ہے ،اسلئے پوری یکسوئی کے ساتھ اپنے مقصد کو پانے کے لئے تعلیم میں محنت اور جد وجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے تمام طلبہ کو اپنی دعاوں سے نوازا۔
امتحانات لینے والوں میں مولانا محمد ارشاد قاسمی، مولانا عبد المصور ندوی دودھ گڑھ، قاری محمد انعام روگلہ، قاری محمد ایوب ترفوہ، قاری محمد تفضیل ریڑھی، ماسٹر محمد طالب گھا ٹم پور، ماسٹر محمد شاداب ماجری وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
0 Comments