مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی ضلع سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ ایک خاتون کی لاش کی آخری رسومات کے دوران یہاں ہنگامہ مچ گیا۔ دو فرقوں کے لوگ آپس میں ٹکرا گئے جس کے بعد کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس پہنچی اور بڑی مشکل سے سب کو منایا گیا اور آخری رسومات ادا کی گئیں۔
شاملی ضلع کے بابری تھانہ علاقہ کے بنتی کھیڑا گاؤں میں دیر شام چارہ کاٹنے کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک خاتون کی موت ہو گئی۔ خاتون کی آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران دونوں طبقوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے۔ دونوں فریقوں نے زمین کو قبرستان اور شمشان گھاٹ قرار دیا۔ اطلاع ملتے ہی اے ایس پی اور ایس ڈی ایم موقع پر پہنچے اور کسی طرح دونوں فریقین کو سمجھایا اور لاش کا آخری رسوم کروایا۔
نریندر کمار کی بیوی پونم (45) بدھ کی شام بنٹی کھیڑا گاؤں میں ایک مشین پر چارہ کاٹنے کے دوران کرنٹ لگنے سے فوت ہو گئی۔ اہل خانہ میت کی آخری رسومات کے لیے خود گاؤں پہنچ گئے۔ اسی دوران ایک دوسرے طبقے کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے زمین کو قبرستان قرار دیتے ہوئے لاش کی تدفین سے انکار کردیا۔ دونوں اطراف کے لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ کافی دیر تک ہنگامہ آرائی جاری رہی۔
اطلاع ملتے ہی اے ایس پی او پی سنگھ اور ایس ڈی ایم موقع پر پہنچ گئے۔ دونوں فریقین کو قائل کرنے کی کوشش کی۔ اہلکاروں کے سامنے بھی دونوں طرف کے لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔اے ایس پی نے بتایا کہ دونوں اطراف کے لوگ زمین کو قبرستان اور شمشان قرار دے رہے تھے۔ اس معاملے میں گاؤں والوں کی میٹنگ ہوئی جس میں دونوں طرف کے لوگوں نے آخری رسومات ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ تاہم ریونیو ریکارڈ دیکھنے کے بعد ہی پتہ چل سکے گا کہ یہ کس کی زمین ہے۔گاؤں والوں نے بتایا کہ سال 2018 میں بھی ایک خاتون کی موت کے بعد آخری رسومات پر ہنگامہ ہوا تھا۔ فریقین کے درمیان کشیدگی کی صورتحال کے پیش نظر پولیس اور پی اے سی کو تعینات کیا گیا ہے۔ بابری کے علاوہ کئی تھانوں کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ تاہم اے ایس پی نے کہا کہ گاؤں میں کوئی کشیدگی نہیں ہے۔
0 Comments