Latest News

علاقہ میں وائرل بخار کا قہر مسلسل جاری, علاقہ میں درجن بھر سے زائد اموات، ایک ساتھ جلی دو چتائیں.

دیوبند: سمیر چودھری.
دیوبند، تلہیڑی بزرگ، ناگل اور آس پاس کے علاقوںمیں بخار سے ہونے والی اموات کا سلسلہ جاری ہے ۔ گذشتہ روز پہاڑپور میں بخار سے متاثرہ سبھاش سینی کی موت کے بعد دگڈولی میں ایک خاتون سمیت دو افراد کی موت ہو گئی۔ شمشان گھاٹ میں ایک ساتھ دو لوگوں کی آخری رسومات ادا ہوتے دیکھ کر لوگوں میں بخار سے خوف و دہشت طاری ہوگئی۔ 
پہاڑپور سے تین مرتبہ پردھانی کا الیکشن لڑنے والے سبھاش سینی کو براڑہ سے میرٹھ لے جاتے وقت موت واقع ہو گئی تھی۔ ان کے بیٹے گڈو سینی نے بتایا کہ اس کے والد کو پانچ یوم قبل بخار ہوا تھا جن کا ناگل اور دیوبند علاج کرانے کے بعد براڑہ لے جایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود مرض میں افاقہ نہیں ہوا۔ سبھاش سینی کے علاوہ اسی گاﺅں میں مستقیم ، رئیسہ، پرمال سینی اور سنتوش سینی کی بخار کے باعث موت ہو چکی ہے جب کہ کئی لوگوں کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بسنت چنڈی گڈھ میں زیر علاج ہے اور راجو سہارنپور کے ایک اسپتال میں ایڈمٹ ہے ، وہیں دوسری جانب امبولی گاﺅں میں اوم وتی اور ہری پرکاش، تلہیڑی میں آفرین اور دیگر کئی افراد بخار کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ اسی طرح دگڈولی گاﺅں میں سوم وتی اہلیہ سوم داس، وکی ولد رمیش اور گنگ داس پور میں تین افراد کی موت ہو چکی ہے اور اسحاق پور کے باشندے پردیپ سوامی، انکور اور راجپال بھی بخار میں مبتلا ہو کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ 

عالم یہ ہے کہ اس پورے علاقہ میں ڈینگو، چکن گنیا، ٹائیفائڈ اور بخانے قہر بر پا کر رکھا ہے مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ محکمہ صحت یہ ماننے کے لئے تیار نہیں ہے کہ مذکورہ پورے علاقہ میں لوگ بخار اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے فوت ہو رہے ہیں۔ چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نتن کا کہنا ہے کہ بخار سے ہونے والی اموات ان کے علم میں نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقہ میں میڈیکل کیمپ لگا کر متاثرہ افراد کی جانچ کرائی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر