دیوبند:سمیر چودھری.
سہارنپور کے نانوتہ علاقہ کے گاوں اُماہی راجپوت میں والمیکی سماج کی نئی شادی شدہ خاتون کو اس کے خاندان کے ساتھ مندر میں پوجا کرنے سے روک دیا گیا۔ والمیکی برادری کے لوگوں کا الزام ہے کہ اعلیٰ ذات کے لوگوں نے نئی شادی شدہ خاتون اور اس کے خاندان کے افراد کو مندر سے باہر نکال دیا۔
سماج کے لوگوں نے ایس ایس پی سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔والمیکی برادری سے تعلق رکھنے والے منوج برلا، نریش، کرشنپال، رادھے شیام، جے کمار، راکیش، گیتا ساکن گاو ¿ں اوماہی راجپوت نے ایس ایس پی سہارنپور ڈاکٹر وپن کمار تاڈا سے اس معاملہ کی جانچ کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
منوج برلا نے بتایا کہ 29 اکتوبر کو نوجوان کی شادی والمیکی برادری کے ایک خاندان میں ہوئی تھی۔ گھر والے نئی شادی شدہ خاتون کو گاو ¿ں کے شیو مندر میں سر ٹکوانے کے لیے لے گئے تھے۔الزام ہے کہ اونچی ذات کے کچھ لوگوں نے نئی شادی شدہ خاتون کو مندر میں پوجا کرنے سے روک دیا۔ اسے اس کے خاندان سمیت مندر سے باہر نکال دیا گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے مندر جانے سے روکنے والے ملزم کا کہنا ہے کہ اگر وہ مندر جانا چاہتا ہے تو اسے 5 لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ کیونکہ یہ مندر ان کی ذاتی جگہ پر بنایا گیا ہے۔منوج برلا کا کہنا ہے کہ وہ بھی ہندو ہیں۔ ملزمان نے نئے شادی شدہ جوڑے اور اس کے اہل خانہ کو مندر سے باہر ناکال کر زخمی کیا۔ گاو ¿ں میں والمیکی برادری کے 20 خاندان رہتے ہیں۔
والمیکی سماج کے لوگوں نے ایس ایس پی سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ایس ایس پی ڈاکٹر وپن تاڈا نے نانوتہ تھانہ انچارج کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
0 Comments