سماج وادی پارٹی کے کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے جمعرات کے روز دیوبند پہنچ کر سابق ایم ایل اے معاویہ علی کے صاحبزادے اور رکن میونسپل بورڈ حیدر علی کے دعوتِ ولیمہ میں شرکت کی۔
اکھلیش یادو شادی کی تقریب میں تقریباً ایک گھنٹہ تک موجود رہے، اس دوران انہوں نے دولہا اور دولہن کو مبارک باد اور نیک خواہشات پیش کیں نیز سماج وادی پارٹی کارکنان کے ساتھ گفتگو کی۔ اکھلیش یادو کے دیوبند پہنچنے پر جگہ جگہ ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
سابق وزیر اعلیٰ دوپہر تقریباً دو بجے شادی کی تقریب منعقدہ فردوس گارڈن پہنچے۔ اس سے قبل اسٹیٹ ہائیوے پرواقع سابق درجہ حاصل وزیر قاری راو ساجد کے دفتر پر کارکنان نے ان کا زور دار استقبال کیا۔ تقریب ہال میں پہنچنے پر معاویہ علی اور پورے کئے اضلاع سے آئے سنیئر لیڈرا و عہدیدان نے اکھلیش یادو کا شاندار استقبال کیا۔ کارکنان کے ہجوم نے فردوس گارڈن کے باہر زبر دست نعرہ بازی کر کے اپنے قائد کا استقبال کیا۔ شادی کی تقریب میں شرکت کے دوران اکھلیش یادو نے دیگر پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی اور ممبر پارلیمنٹ سمیت معزز شخصیات سے ملاقات کی۔ اس دوران اکھلیش یادو نے دولہا حیدر علی دولہن انشاءخان کو مبارک باد دی، وہیں معاویہ علی کی والدہ رضیہ بیگم سے اپنے سرَ پرہاتھ رکھواکر اکھلیش نے یادو نے دعائیں لیں۔
تقریب میں دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی، دارالعلوم کے نائب مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی، دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے رکن مولانا انوار الحق ، سابق ایم پی سعید الزماں ، ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن، سابق ایم پی قادر رانا، سابق ایم پی تبسم بیگم،رکن اسمبلی چودھری ناہید حسن، اقراءحسن، اتُل پردھان، رکن اسمبلی آشو ملک، رکن اسمبلی عمر علی خان، ایم ایل سی شاہ نواز خان، کانگریس ضلع صدر چودھری مظفرعلی، سابق ایم ایل اے سنجے گرگ، ٹھاکر وریندر سنگھ، سرفراز خان، اتراکھنڈ منگلور کے سابق ایم ایل اے قاضی نظام الدین، ششی بالا پنڈیر، حمزہ مسعود،فیصل سلمانی وغیرہ نے بھی اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔ شادی کی تقریب کے دوران سہارنپور پارلیمانی حلقہ کے ایم پی حاجی فضل الرحمن سے اکھلیش یادو نے نہایت گرم جوشی کے ساتھ ملاقات کی، بعد میں ان کی یہ ملاقات بحث کا موضوع بنی رہی۔اس موقع پر پولیس اور انتظامیہ کا بند و بست چست درست رہا، حالانکہ ان کی سیکوریٹی میں سہارنپور اور دیوبند دونوں جگہ چوک ہوئی، سہارنپور میں تو قریب دو کلومیٹر تک ان کا قافلہ غلط راستہ پر چلا گیا تھا،جسے بعد میں دیوبند کی جانب سے روانہ کیاگیا۔
0 Comments