تحصیل دیوبند کے ناگل تھانہ کے تحت آنے والے گاﺅں سوہن چڑہ میں کھیت پر ٹیوب ویل بند کرنے جارہے بزرگ کسان حافظ محمد سعید کو نامعلوم بدمعاشوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق تحصیل دیوبند علاقہ کے گاﺅں سوہن چڑہ کا باشندہ 65سالہ حافظ محمد سعید شام کے وقت اپنے کھیت میں چل رہے ٹیوب ویل کو بند کرنے کے لئے گئے تھے، لیکن دیر رات تک جب حافظ سعید صاحب اپنے گھر واپس نہیں پہنچے تو اہل خانہ نے انہیں تلاش کرنا شرع کیا لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں مل پایا۔ بعد ازاں رات تقریباً 9بجے گاﺅں کے کچھ لوگ حافظ سعید کو ڈھونڈتے ہوئے گاﺅں کے باہر واقع کھیت پر پہنچے تو انہیں وہاں خون میں لت پت حافظ سعید کی لاش پڑی ملی۔ ان کے سر اور سینہ پر گولی لگنے کے نشان تھے۔ قتل کی اس واردات کی اطلاع ملتے ہی پولیس محکمہ میں بھی افرا تفری کا عالم پیدا ہو گیا۔ تھانہ انچارج کسم بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئیں اور انہوں نے اس واردات سے متعلق اعلی افسران کو بھی مطلع کیا۔ جس کے بعد ایس پی دیہات ساگر جین اور سی او دیوبند اشوک کمار سسودیہ سوہن چڑا گاﺅں پہنچ گئے اور انہوں نے قتل کی واردات سے متعلق تفصیلات معلوم کیں۔ حافظ صاحب کے بیٹے مشیر عالم نے بتایا کہ ان کی کسی کوئی رنجش یا دشمنی نہیں ہے،ان کے والد کا قتل کیوں اور کس نے کیاہے انہیں اس کا علم نہیں ہے۔پولیس نے حافظ سعید کے داماد راحت علی کی تحریر پر نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف مقدمہ در ج کر کے معاملہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد غمگین ماحول میں حافظ سعید کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
0 Comments