Latest News

بجنور میں بارات کی بس کے چکر میں آر ایس ایس کی بس پر حملہ، مظفر نگر کے تین نوجوان سمیت چھ گرفتار، ایک درجن کے خلاف مقدمہ درج۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
بجنور میں بائک پر سوار کچھ مسلم نوجوانوں نے متھرا جانے والی آر ایس ایس کے رضاکاروں کی بس پر پتھراؤ کیا۔ بس رکی تو رضاکاروں کے ساتھ بدتمیزی اور ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے رپورٹ درج کر کے پانچ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔۔ حملہ آوروں نے تفتیش کے دوران بتایا کہ انہوں نے اسے شادی کی باراتیوں کی بس سمجھ کر پتھراؤ کیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق آر ایس ایس کے رضاکار دین دیال گائے سائنس ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے شہر میں پوسٹ آفس کے قریب سنگھ کے دفتر سے بس کے ذریعے متھرا جا رہے تھے۔ بس کچھ دور گئی تو پیچھے سے آنے والے بائک سوار نوجوانوں نے بس پر پتھراؤ کیا۔حملہ آوروں نے منڈی کمیٹی کے قریب بس کو زبردستی روک لیا۔ ہاتھوں میں لاٹھیاں لیے نوجوانوں نے بس میں سفر کرنے والے رضاکاروں کو گالیاں دینا شروع کر دیں۔ رضاکاروں نے بس کو گھیرے میں لے کر پولیس کو حملے کی اطلاع دی۔ ایس پی نیرج جدون نے پولیس کو کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ آر ایس ایس کے شہر رابطہ کے سربراہ ادے ویر تیاگی کی شکایت پر پولیس نے پپلا جاگیر کے شاہ عالم اور اس کے بھائی اور بھتیجے کو نامزد کرتے ہوئے 12 سے زیادہ حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی بنیاد پر سب انسپکٹر راکیش کمار کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیم نے زبیر، آفتاب، نسیم ساکن کتھورا ضلع مظفر نگر، موسیٰ ملک ساکنہ بنجارن نور پور، شاہد ساکنہ تیلی پورہ نور پور کو گرفتار کیا۔ ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے ان کی ضمانت ہو گئی۔ پولس تھانہ انچارج سنجے تومر نے بتایا کہ دیگر کی گرفتاری کی کوشش کی جارہی ہے۔
اے ایس پی دہت رام آرج نے بتایا کہ محلہ اسلام نگر کا رہنے والا ایک شخص شادی کی بارات میں گاؤں کنڈا سے مراد آباد کے پاکبادا گیا تھا۔ وہاں کچھ نوجوانوں نے اس کی پٹائی کی۔ اس نے فون کرکے اطلاع دی کہ جس نوجوان نے اس پر حملہ کیا ہے وہ بس سے نور پور آرہے ہیں۔ نوجوانوں نے رضاکاروں کی بس پر یہ سوچ کر حملہ کر دیا کہ یہ بارات کی بس ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر