غزہ: جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے یہ محاورہ آپ نے کئی بار سنا ہوگا اور اس کی حقیقی مثالیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں، ایسی ہی ایک حیران کن مثال غزہ میں سامنے آئی جہاں اسرائیلی بمباری سے تباہ مکان کے ملبے سے۳۷دن بعد نومولود زندہ نکل آیا۔فلسطینی صحافی حسن اصلیح نے ٹوئٹ کرکے لکھا کہ غزہ میں شہری دفاع کے اہلکاروں کی خوشی اس وقت دیدنی تھی جب انہوں نے ایک بچے کو اس کے خاندان کا گھر تباہ ہونے کے بعد ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا۔ معجزہ خداوندی دیکھ کر بے ساختہ اہلکاروں کی زبان سے نعرہ تکبیر کی صدا بلند ہورہی تھی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ میں ریسکیو آپریشن کے دوران ۳۷دن بعد مکان کے ملبے کے نیچے سے ایک نوزائیدہ بچہ زندہ حالت میں ملاجسے دیکھ کر حکام بھی حیران ہوگئے۔فلسطین کی سول ڈیفنس کے ایک رکن اور فوٹوگرافر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ملبے سے معجراتی طور پر زندہ بچ جانے والے بچے کی کہانی بیان کی گئی۔رپورٹ کے مطابق ۷ اکتوبر سے اسرائیل اور فلسطین کی جاری جنگ کے درمیان پیدا ہونے والے بچے کو ملبے کے نیچے دیکھ کر بہت سے ریسکیو اہلکاروں نے اسے مردہ قرار دیا لیکن تین گھنٹے کی محنت کے بعد جب اسے ملبے سے بحفاظت باہر نکالا گیا تو سب نے اسے معجزہ قرار دیا۔دوسری جانب یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے نومولود کے والدین اسرائیلی حملے میں زندہ بچ گئے یا وہ شہید ہوگئے۔
0 Comments