Latest News

حماس کا گھات لگا کر حملہ ۶۰ اسرائیلی فوجی ہلاک، کئی ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ، غزہ میں قتل عام جاری،۲۴ گھنٹوں کے اندر ۷۰۰ فلسطینی شہید، قبلہ اول کے امام کے گھر چھاپہ، دوبارہ جنگ شروع کرنے پر صہیونی حکومت میں اختلافات۔

غزہ: غزہ کے مختلف علاقوں میں معرکہ طوفان اقصیٰ کے ۸۵ ویں دن صہیونی درندوں نے نے اتوار کی صبح سے ہی وحشیانہ طریقے سے بمباری کی ۔ غزہ کی پٹی کے شمال میں صیہونی فوجیوں اور مزاحمتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپ میں ابتک ۶۰صیہونی فوجی مارے جاچکے ہیں ۔المیادین کی رپورٹ کے مطابق اس وقت غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع علاقے الصفطاوی میں صیہونی فوج اور القسام بریگیڈ کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جن میں ابتک ۶۰ اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈ نے غزہ کی پٹی کے شمال مشرق بالخصوص بیت حانون میں بھی صیہونی افواج کے ساتھ جھڑپیں کیں اور ان کی پیش قدمی کو روکا۔دریں اثنا آج صبح سے جنونی صیہونی فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ایک نئی لہر کا آغاز کر دیا ہے۔حماس کے انفارمیشن سینٹر کے سربراہ نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سات سو سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کی خبر دی ہے۔فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے انفارمیشن سینٹر کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میں شدید بمباری اور توپخانے کے حملوں میں سات سو سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔سلامہ معروف نے کہا کہ صیہونی فوج غزہ میں ہر جگہ جرائم کر رہی ہے اور کوئی بھی علاقہ غاصبوں کے حملوں سے محفوظ نہیں ہے۔ فلسطین کے میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی بمباری سے غزہ کا ۸۰ فیصد امدادی اور بچاؤ کا سازوسامان تباہ ہو گیا ہے۔غزہ کی پٹی پراسرائیلی جارحیت نئے چھاپوں، فائر بیلٹ، توپ خانے کی گولہ باری، مزید قتل عام اور نسل کشی کے جرائم کے ساتھ دراندازی جاری ہے جب کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز قابض فوج کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر لڑی رہی ہے۔میڈيا ذرائع نے شمالی غزہ میں مزاحمتی فورسز اور صیہونی فوجیوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی اور القسام بریگيڈ کی خصوصی فورس کی کارروائی میں ساٹھ صیہونی فوجیوں کو ہلاک کرنے کی خبر دی ہے۔فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی ونگ عزالدین قسام بریگيڈ نے اتوار کو اعلان کیا کہ آج صبح فجر کے وقت مشرقی علاقے حجرالدیک میں درجنوں قابض فوجیوں کے مقام کی نشاندہی کی گئی، جس کے بعد مجاہدین نے اس مقام کے ارد گرد تین بارودی سرنگیں بچھا دیں ۔ فلسطینی مجاہدین دشمن کے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کرنے کے بعد اپنے ٹھکانوں پر واپس لوٹ گئے۔ ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے الصفطاوی اور بیت حانون کے علاقوں میں مزاحمتی فورسز اور صیہونی فوج کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ہے اور مزاحمت نے دشمن کی پیشقدمی کو روک دیا ہے۔غزہ کے مرکز میں النصر شاہراہ اور مقبرۂ رضوان کے نزدیک بھی شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہيں۔خبررساں ایجنسی شہاب کے مطابق عزالدین الاقسام بریگیڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بریگیڈ کے مجاہدین نے غزہ کے علاقے دیر البلاح کے مشرق میں غاصب اسرائیلی حکومت کی پانچ بکتر بند گاڑیوں کو بموں اور "الیاسین ۱۰۵" راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ القسام بریگیڈ نے کہا کہ ان میں سےتین گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔فلسطینی صحافی رضوان اخرس نے لکھا کہ حماس کے مجاہدین نے غزہ شہر کے شیخ رضوان محلے میں صہیونی فٹ فورس کے ساتھ ایک بوبی پھنسی ہوئی سرنگ کو اڑانے میں کامیابی حاصل کی، جس سے بعض افراد زخمی ہوئے، اور پھر ریسکیو فورسز کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا۔ادھر فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کی فوجی شاخ سرایا القدس نے کہا ہے کہ غزہ کے شمال مغرب میں واقع بیت حانون اور التوام کے علاقوں میں صیہونی حکومت کی تین فوجی گاڑیوں اور ایک بلڈوزر کو "تاندوم" راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا جبکہ غاصب حکومت کے فوجی ٹھکانے "مارس" پر بھاری مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا ہے۔جمہوری محاذ برائے آزای فلسطین کے مجاہدین نے بھی صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں "صوفہ" فوجی اڈے پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ دریں اثنا غزہ پر دوبارہ جارحیت شروع کرنے پر صیہونی کابینہ ميں اختلافات اب کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں چنانچہ خطروں میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور صیہونی وزير جنگ یوآؤ گالانٹ کے اختلافات منظر عام پر آ گئے ہيں۔عربی-۲۱نے بتایا ہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ جمعہ کو گالانٹ سے کہا تھا کہ غزہ کے خلاف دوبارہ جنگ کے آغاز کے بعد اس سلسلے میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے لیکن گالانٹ نے کسی ایسی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت سے گالانٹ کے انکار کے بعد نیتن یاہو نے اکیلے ہی پریس کانفرنس کی اور اس میں یہ کہا بھی کہ گالانٹ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے ۔صیہونی حکومت میں غزہ جنگ کے اثرات کے طور پر سیاسی بحران کا اندازہ اکثر ماہرین لگا رہے ہيں۔ادھر اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے شیخ عکرمہ کے گھر پر بھی چھاپا مارا، شیخ عکرمہ صابری مقبوضہ بیت المقدس میں سپریم اسلامی کونسل کے سربراہ اور فلسطینی علما اور مبلغین کی انجمن کے بانی و صدر بھی ہیں۔حماس کا کہنا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کے اجتماع کو نشانہ بنایا گیا ہے، فلسطینی تنظیم کی جانب سے اسرائیلی فورسز اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔قابض طیاروں نے غزہ کے مشرق میں الزیتون محلے میں اسکولا میں الدحشان اور العکاہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے چھ گھروں پر بمباری کی۔ القارا قصبے میں کئی گھروں پر بمباری کی۔ التفاح محلے میں ایک مسجد کو شہید کر دیا۔الغندور خاندان کے گھر پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں ایک شہید اور ۱۰ زخمی ہو گئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرقی علاقوں پر شدید بمباری کی، اس کے علاوہ غزہ کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ پر فاسفورس اور اسموک بموں سے فضائی حملے اور گولہ باری کی۔ غزہ کے علاقے دراج میں بے گھر ہونے والے ایک مکان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ بریج کیمپ میں ایک گھر کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں ۱۳ شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مغرب میں واقع حمد شہر پر بھی بمباری کی اور وسطی غزہ کی پٹی میں الزوائدہ اور المغراقہ علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ خان یونس شہر پر آدھی رات کے بعد مسلسل پرتشدد بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جب کہ غزہ شہر کے شمال میں واقع الصفاوی کے علاقے میں قابض فوج کی جانب سے ایک مکان کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں عام شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر