غزہ: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ۶۵ ویں روز بھی قابض فوج نے پٹی کے متعدد علاقوں پر بمباری جاری رکھی، درجنوں قتل عام کیا جبکہ مزاحمتی تنظیموں نے بھرپور مقابلہ کیا، کئی محاذوں پر شدید لڑائیاں جاری ہیں، مزاحمتی تنظیمیں خان یونس، الفالوجہ اور جبالیہ میں برسرپیکار ہیں مسلسل اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک وزخمی کررہے ہیں، درجنوں مجاہدین جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔طویل وقفے کے بعد اتوار کی شام حماس ترجمان ابوعبیدہ نے صوتی پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔
الجزیرہ پر نشر پیغام میں انہو ںنے کہاکہ نازی صہیونی دشمن ہمارے لوگوں کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، عام شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہا ہےجنگ بندی سے پہلے اور بعد میں ہم غزہ پٹی کے علاقوں میں تعینات دشمن کی فوجوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے۔ہم گزشتہ دس دنوں کے دوران ۱۸۰سے زیادہ فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے میں کامیاب رہے ۔ہمارے مجاہدین نے صہیونی گاڑیوں پر ال یاسین ، ٹنڈوم اور اسٹروب چارجز سے حملہ کیا۔ہم نے فورسز کے خلاف بڑی تعداد میں مخصوص آپریشن کیے، جن میں پیدل دستوں پر حملہ کرنے سے لے کرا سنائپر آپریشنز اور بارودی سرنگوں کو دھماکے سے اڑا دینا شامل تھا۔ہم نے عمارتوں میں موجود پیدل افواج پر اینٹی پرسنل گولوں سے حملہ کیا اور انہیں صفر پوائنٹ سے ختم کردیا۔ہماری کارروائیوں سے دشمن کی صفوں میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں اور ہمارے بیشتر مجاہدین بحفاظت واپس لوٹ گئے۔ہم نے ایک خاص طریقے سے بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا۔ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ زمینی جارحیت تباہی اور اندھا دھند قتل ہے۔دشمن جنگ میں ناکام رہا ہے اور اس وقت تک ناکام رہے گا جب تک اس کی جارحیت جاری رہے گی اور اس کی مایوسی مزید پیچیدہ ہو جائے گی۔دشمن غزہ پٹی کے شمال اور جنوب میں ناکام رہا ہے اور یہ مزید ناکام ہو گا کیونکہ اس کی جارحیت جاری رہے گی اور غزہ کی پٹی کے دوسرے علاقوں کی طرف بڑھے گی۔جنگ بندی نے ہمارے اخلاص کا ثبوت دیا اور بدلے میں دشمن کی قیادت اور اس کے عسکری اور سیاسی ترجمانوں نے جھوٹ بولا۔عارضی جنگ بندی نے ہماری معتبریت کو ثابت کر دیا اور یہ کہ دشمن کا کوئی قیدی ہماری شرائط کے علاوہ باہر نہیں آیا اور نہ آئے گا۔غزہ میں مزاحمت کو ختم کرنے کے مقصد کا اعلان کرنے کے بارے میں دشمن کی بار بار ڈینگیں مارنا مقامی استعمال اور اپنے انتہائی دائیں بازو کے سامعین کو مطمئن کرنے کی بات ہے۔دشمن کے کسی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا، سوائے اس مشروط تبادلے کے جس کا اعلان ہم جنگ کے آغاز سے کر چکے ہیں۔دشمن اب بھی دردناک حملے کر رہا ہے۔ہمارے پاس ہر گلی، گلی اور محلے میں دشمن سے لڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔صہیونی دشمن اور نہ ہی اس کے حامی اپنے قیدیوں کو تبادلے، مذاکرات اور مزاحمت اور قسام کی شرائط پر رضامندی کے بغیر زندہ نہیں لے سکتے۔ہمارے مجاہدین ٹھیک ہیں، ان کی صفیں مضبوط اور مربوط ہیں، اور ان میں سے بہت سے اب بھی لڑائی کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔دشمن کو ابھی تک ہماری طرف سے ضربیں مل رہی ہیں، اور جو آنے والا ہے وہ بڑاضرب ہوگا۔ دریں اثنا غزہ پٹی پر صہیونی فوج کے جنگی طیاروں، ٹینکوں اور توپ خانے سے غزہ کی پٹی میں بدترین بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں مزید دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ غزہ میں صہیونی فوج نے حسب معمول کئی مکانوں پربم گرا کران کے مکینوں کوان کےاندر زندہ دفن کردیا۔ شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیا کیمپ پربمباری میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ ہلال احمر فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری میں شدید زخمی گیارہ فلسطینیوں کو المعمدانی ہسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی تاہم اس دوران ایک شدید زخمی بر وقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گیا۔ خانی یونس میں دوار ابو حمید اور الکتیبہ کے مقام پر اسرائیلی بمباری میں تین فلسطین شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ خان یونس میں اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں ایک معذور شہری جابر العقاد شہید ہوگیا۔ فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں ادویات لے جانے والے ایک قافلے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں متعدد شہری شہید جب کہ ڈایریکٹر ڈسپنسریز زخمی ہوگئے۔ آج اتوار کی صبح صہیونی فوج نے ناصر میڈیکل کمپلیکس کے اطراف میں شدید بمباری کی۔اسپتال کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کی شام ہسپتال میں ۶۶شہیدوں کے جسد خاکی لائے گئے جن میں ۲۵خواتین اور چھ بچوں کی لاشیں تھیں جب کہ ۸۶شدید زخمیوں کو منتقل کیا گیا جن میں ۲۵خواتین اور ۱۶بچے تھے۔ ہفتے کی شام خان یونس کے شہداء الاقصیٰ ہسپتال میں ۴۵شہیدوں کو لایا گیا جو وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے تھے۔المیادین عربی کی رپورٹ کے مطابق حماس تحریک کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کے عسکریت پسندوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں ایک عمارت کے اندر چھپی اسرائیلی خصوصی فورس کو نشانہ بنایا۔القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مزاحمتی جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ میں ایک اسرائیلی اسپیشل فورس کوبم سے نشانہ بنایا۔القسام بریگیڈز نے غزہ کی پٹی کے شمال میں تل الزعتر میں ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو الیاسین میزائل سے نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی۔ حماس نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کے جنگجوؤں نے دو اسرائیلی گاڑیوں کو ال یاسین سے نشانہ بنایا تھا۔ اس نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس کے جنگجو شمالی غزہ کی پٹی میں الفالوجہ علاقے میں ایک اسرائیلی اسنائپر کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ حماس نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ مجاہدین نے ال یاسین میزائل سے متعدد قابض فوجیوں سے گھرے ہوئے صہیونی مرکاوا ٹینک کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے اور پھر مجاہدین نے خان یونس کے مشرق میں الزینہ علاقے میں صفر کے فاصلے سے ان چاروں کو ہلاک کر دیا۔مجاہدین نے جبالیہ کیمپ کے القصائب محلے میں ایک خصوصی صہیونی فورس کو اینٹی فورٹیفائیڈ ٹی بی جی گولوں اور ال یاسین گولوں سے نشانہ بنایا جس سے وہ فوجی اور توپ خانے کی گولہ باری کے باوجود ہلاک اور زخمی ہو گئے ۔دریں اثنا حرکت جہاد اسلامی کی عسکری ونگ سرایاالقدس نے اطلاع دی کہ اس کے مجاہدین نے شام کو خان یونس کے شمال مشرق میں التقدیم محور میں ایک مکان میں چھپے اسرائیلی فوج کے ساتھ شدید جھڑپیں کیں۔ خان یونس کے مشرق میں قبضے کے اجتماعات کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی۔اس نے الوسطا کے مشرق میں التقدم محور کے آس پاس میں فوجی ہجوم کو مارٹر گولوں کے ساتھ نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔اسی طرح حرکت المجاہدین بریگیڈ نے الشجاعیہ اور شیخ رضوان محلوں میں گھسنے والی قابض گاڑیوں اور فورسز کے خلاف شدید جھڑپیں کیں اور انہیں براہ راست جانی نقصان پہنچایا۔مجاہدین بریگیڈز نے اعلان کیا کہ ان کے مجاہدین خان یونس کے مشرق میں اور ثقافتی مرکز کے آس پاس میں درمیانے درجے کے مارٹر گولوں سے اسرائیلی فوجی ہجوم کو نشانہ بنانا جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسی دوران المیادین کے نمائندے نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرق میں واقع بنی سہیلہ کے علاقے میں توپ خانے کی گولہ باری اور جھڑپوں کی اطلاع دی۔ہمارے نامہ نگار نے کہا کہ قابض افواج لڑائی کے محور پر پیش قدمی کرنے سے قاصر ہیں جبکہ مزاحمت ان کے ارتکاز کو نشانہ بنا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ خان یونس، الزیتون اور جبالیہ کے محوروں پر مزاحمت مزید شدید ہوتی جا رہی ہے۔
0 Comments