Latest News

اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف مظفر نگر میں سماج وادی پارٹی کا احتجاج، صدر جمہوریہ کو بھیجا میمورنڈم۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کی ہدایت پر عوام کے حقوق کی آواز بلند کرنے پر ایس پی سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے 146 ایم پیز کی معطلی کے خلاف اور پارلیمنٹ کی سیکورٹی پر مرکزی وزیر داخلہ سے جواب مانگنے کے خلاف سماج وادی پارٹی نے احتجاج کیا۔ مظفر نگر ضلع صدر ضیاء چودھری کی قیادت میں ایس پی عہدیداروں اور کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ضلع ہیڈکوارٹر پر دھرنا دینے کے بعد ضلع مجسٹریٹ مظفر نگر کو میمورنڈم سونپا۔یہ اطلاع پارٹی کے ضلع میڈیا انچارج ساجد حسن نے دیتے ہوئے بتایا کہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی کے ضلع صدر ضیاء چودھری نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے خلاف فرضی مقدمات اور ہراساں کرنے کی کارروائی کے ساتھ اب اپوزیشن جماعتوں کے ایم پی بھی شامل ہیں ۔ پارلیمنٹ میں بولنے پر بی جے پی حکومت کی طرف سے آمریت کا نشانہ بننا، پابندی کے تحت انہیں معطل کرنا جمہوریت کا قتل ہے جسے سماج وادی پارٹی برداشت نہیں کرے گی۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے پنکج ملک نے کہا کہ بی جے پی حکومت بدعنوانی کو چھپانے اور عوام کی آواز اٹھانے والے لیڈروں کے خلاف انتقام کے جذبے میں مسلسل ہراساں کرنے اور مظالم کی کارروائیاں کررہی ہے۔جمہوریت میں اگر ایم ایل اے اور ایم پی بھی ہوتے ہیں۔ ایوان میں بولنے سے روکا، انہیں معطل کر دیا گیا، ایسا کیا گیا تو جمہوری آئین نہیں بچ سکے گا، ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو اور سماج وادی ان جمہوریت مخالف اقدامات کی سخت مخالفت کریں گے۔
  ایس پی کے ریاستی سکریٹری چودھری علم سنگھ گرجر، ایس پی کے ریاستی ایگزیکٹو ممبر شیام لال بچی سینی، ایس پی کے سینئر لیڈر راکیش شرما نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپنی عوام دشمن پالیسیوں، اسکیموں اور بدعنوانی کے خلاف کسی بھی اپوزیشن کو زبردستی کچلنا چاہتی ہے، جس کی وجہ سے وہ آمرانہ انداز میں ناکام ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی جیسے اہم مسائل متاثر ہورہے ہیں لیکن اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو جواب دینے کے بجائے جمہوریت مخالف اقدام کرتے ہوئے 146 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کردیا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہے۔ اس موقع پر دیگر پارٹی لیڈروں نے بھی خطاب کیا اور کثیر تعداد میں پارٹی اراکین موجود رہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر