Latest News

گرو گرام میں ۱۳ سالہ معصوم ملازمہ کو پانچ ماہ تک یرغمال بناکر ہوس کا شکار بناتے رہے خاتون مالکن کے بیٹے۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
گروگرام میں 13 سالہ معصوم نوکرانی کو یرغمال بنا کر ظلم کی حدیں پار کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ ایک خاتون معصوم بچی کو یرغمال بنا کر گھر کا کام کراتی تھی اور خاتون کے دو بیٹے اس کے کپڑے اتار کر بد تمیزی کرتے تھے۔متاثرہ کی ماں نے اس پر تیزاب ڈالنے اور اسے فرش پر سونے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ ماں نے اپنی معصوم بیٹی کو مالکن سے آزاد کرا یا ہے۔
بہار کی متائثرہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ سیکٹر-57 میں رہنے والی ایک خاتون نے اس کی 13 سالہ بیٹی کو یرغمال بنا کر پانچ ماہ تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ گھر والوں نے بیٹی سے بات نہ کی تو متاثرہ خاتون مشتعل ہو گئی اور اپنی مالکن اور پولس کی مدد سے اسے آزاد کرایا۔
گروگرام کے سیکٹر-51 پولیس اسٹیشن نے ماں کے بیان پر بیٹی کا میڈیکل کروانے کے بعد ملزم خاتون کے خلاف حملہ، یرغمال بنانے اور اس کے دو بیٹوں کے خلاف بدسلوکی کا مقدمہ درج کیا ہے۔ سیتامڑھی، بہار کی ایک 45 سالہ خاتون نے مہیلا تھانہ پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ تیگاؤں میں رہتی ہے۔وہ گھر میں صفائی کا کام کرتی ہے اور اس کے شوہر باغبانی کا کام کرتے ہیں۔ اس کے چھ بچے ہیں۔ دوسری بیٹی کو جون کے مہینے سے نو ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر سیکٹر 57 میں چوتھی منزل پر رکھا گیا۔ متاثرہ نے بتایا کہ ایک ماہ تک سب کچھ ٹھیک رہا۔
اس کے بعد بیٹی نے فون اٹھانا بند کردیا۔ اس کے گھر والوں نے اس کی تنخواہ بھی بند کر دی۔ اسے اس بات پر شک ہو گیا۔ اس نے ساری کہانی اس گھر کے لوگوں کو بتائی جہاں وہ کام کرتی تھی۔اس کے بعد اس نے پولیس کی مدد سے اپنی بیٹی کو آزاد کرایا۔ تھانہ سیکٹر 51 نے والدہ کے بیان پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ بیٹی کا طبی معائنہ کرایا گیا ہے۔ ان کی میڈیکل رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر