Latest News

جبالیہ میں نیا قتل عام،۶۰ فلسطینی سے زائد شہید، خان یونس میں شدید مزاحمت، حماس کا عارضی جنگ بندی سے انکار، مستقل جنگ بندی کا مطالبہ۔

غزہ: غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ۷۲ ویں روز بھی فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہا، ادھر مزاحمتی تنظیموں نے خان یونس، الفتح، الدراج، بیت لاہیہ، شیخ رضوان، صلاح الدین اسٹریٹ سمیت دیگر مقامات پر اسرائیلی فورسز سے برسرپیکار رہی، جس میں کئی ہلاک وزخمی ہونے کے علاوہ فوجی گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ کیاگیا ہے۔

شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہاکہ ہمیں کمال عدوان ہسپتال کے صحن میں گندگی کے ڈھیروں کے درمیان شہداء اور زخمیوں کی لاشیں ملی جن پر قابض فوج نے بلڈوزر چلادیا تھا، ہم کمال عدوان ہسپتال میں قبضے کے ذریعے کیے گئے پہلے سے طے شدہ جرم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
کمال عدوان ہسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قابض اسنائپرز نے گولی مار دی، جبالیہ میڈیکل سینٹر میں آج ۶۰ سے زیادہ شہید اور تقریباً ۹۰ زخمی ہوئے۔
دریں اثناء غزہ میں المیادین کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ جبالیہ میں اسرائیلی قبضے کے قتل عام میںغیر حتمی تعداد کے مطابق ۶۰ شہید ہوگئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض توپ خانے نے شہریوں پر اس وقت گولے اور ہتھیار داغے جب انہوں نے تل الحوا، الصابرہ، الزیتون، الشیعہ، الدراج اور الصابرہ کے محلوں میں اپنے گھروں تک پہنچنے کی کوشش کی۔ قابض جنگی طیاروں نے صلاح الدین مسجد کے قریب الزیتون کے محلے میں توطہ خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا اور اس گھر میں ۵۰سے زائد بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمبولینس اور سول ڈیفنس کے عملے نے ۴۰کے قریب شہید اور متعدد زخمیوں کو بازیاب کرایا جب قابض جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے الطفاح محلے میں شہری ابو ابراہیم مراد کے گھر پر بمباری کی۔قابض جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمالی اور مشرقی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے پرتشدد بمباری شروع کرتے ہوئے غزہ شہر کے الصحابہ محلے میں ایک مکان پر قابض طیاروں کی بمباری سے متعدد شہری شہید اور زخمی ہوئے۔جنوب میں، خان یونس کے ناصر ہسپتال نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران گورنریٹ کے مختلف علاقوں بالخصوص مشرقی علاقوں پر قابض طیاروں اور توپخانوں کی بمباری کے نتیجے میں ۱۷ شہداء کی آمد کا اعلان کیا۔فلسطینی صحافی رضوان اخرس کی رپورٹ کے مطابق حماس نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ ’’ہمارے مجاہدین نے خان یونس شہر کے شمال میں ۱۰فوجیوں پر مشتمل صہیونی فٹ فورس کے خلاف ایک اینٹی پرسنل ڈیوائس سے اڑا دیا جس سے وہ ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ادھر اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے کسی بھی قسم کے مذاکرات کا آغاز نہیں کیا جائے گا جب تک کہ ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت ہمیشہ کے لیے بند نہ ہو جائے۔حماس نے کہاکہ ہم اپنے اس موقف کو تمام ثالثوں تک پہنچا دیا ہے۔ادھر سرایا القدس نے کہاکہ ہم نے مشرقی اور شمالی خان یونس کے محوروں میں گھسنے والی دشمن افواج کے ساتھ ٹینک شکن میزائلوں، مشین گنوں اور مارٹر گولوں کے ساتھ شدید جھڑپیں کیں، اور ہم نے دشمن کے فوجیوں اور گاڑیوں کی صفوں کے درمیان تصدیق شدہ ہلاکتیں حاصل کیں۔ سرایا القدس نے کہاکہ ہمارے مجاہدین نے نے 60 کیلیبر کے باقاعدہ مارٹر گولوں کے ساتھ پیشرفت کے محور بیت لاہیہ میں فوجی مراکز پر بمباری کی، مجاہدین نے الزیتون محلے کے مشرق میں دشمن کے فوجیوں کے ایک اجتماع کو بھاری صلاحیت کے مارٹر گولوں سے تباہ کر دیا، جبالیہ، تل زعتر، اور التوام میں چار صہیونی فوجی گاڑیوں کونشانہ بنایا، صفا اور حولت پر میزائلوں سے بمباری کی جوہر الدک میں فوجی ہجوم پر مارٹر گولوں سے بمباری کی۔ آج فجر کے وقت ہمارے مجاہدین نے سات فوجیوں پر مشتمل صیہونی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مشین گنوں اور اینٹی پرسنل میزائلوں کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں الشجاعیہ محلے کے محور میں کئی ہلاک وزخمی ہوئے، ہمارے مجاہدین نے مشین گنوں کا استعمال کرتے ہوئے دشمن کے فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپیں کیں، کچھ جانی نقصان ہوا اور تین صہیونی فوجی گاڑیوں کو شیخ رضوان کے پڑوس میں نشانہ بنایا، خان یونس کے مشرق میں التقدم محور میں الظلال مسجد کے اردگرد فوجی مراکز پر مارٹر گولوں سے بمباری کی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر