آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کی نمائندہ میٹنگ لکشمی نگر برمکان حاجی محمد یونس ایم ایل اے منعقد ہوئی جس کی صدارت آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کے چیئرمین حضرت مولانا محمد یعقوب بلند شہری نے کی۔اس موقع پر مولانا بلند شہری نے بورڈ کی گزشتہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور آ گے کام کرنے کے لئے نیا لائحہ عمل تیار کرنے پر غور و فکر کیا مولانا بلند شہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی ہر مسجد میں دینی مکاتب قائم ہونے چاہییں تاکہ مسجد کے اطراف کے بچے محلہ کی مسجد میں اپنی دینی تعلیم حاصل کر سکیں اور مسجدوں کے تمام ائمہ و مؤذنین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے تاکہ ائمہ و مؤذنین اپنے تمام اخراجات آسانی کے ساتھ پورے کر سکیں،انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تمام مساجد میں بیت المال قائم کیے جائیں اور مسجد کے اطراف میں غریب و بے سہارا لوگوں کی فہرست بنائی جائے تاکہ ان کے بچوں کی تعلیم کا نظم ہو سکے اور ان کی ضروریات میں ان کی مدد کی جا سکے ۔ مولانا بلند شہری نے مسلمانوں کےگرتےہوئے دینی تعلیمی معیار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں پر بھی فیس رکھی جائے چاہے وہ کم ہی ہو جو لوگ بنا فیس دیے بچوں کوپڑھاتے ہیں وہ بچوں کی تعلیمی کمیوں پر سوال نہیں کرتے اسلئے تعلیمی معیار گرتا جا رہا ہے اور جو لوگ فیس دیکر اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں تعلیمی کمیوں پر سوال کرتے ہیں تو اس سے ہماری کمیاں دور ہوجاتی ہیں اور تعلیمی معیار بھی بلند ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بچے و بچیوں کو تعلیم یافتہ بنانے کیلئے اپنے تعلیمی ادارے بنانے ہونگے اور اپنے بچے و بچیوں کی بیاہ شادیاں سنت کے مطابق سادگی سے کی جائے شادیوں میں خرچ ہونے والا پیسہ اپنے بچے و بچیوں کی تعلیم پر خرچ کیا جائے اور فضول خرچی سے بچا جائے انہوں نے اپنا جان و مال اللہ کے راستے میں خرچ کرنے پر زور دیا۔ بورڈ کے جنرل سیکریڑی حاجی مفتاح الدین صدیقی نے کہا کہ بورڈ قائم ہونے کے بعد ہی بورڈ نے بڑے بڑے کارنامے انجام دیے خاص طور پر اوقاف کا تحفظ،حاجیوں کی پریشانی کا ازالہ اور ضرورت مندوں کی قانونی مدد اور بیماروں کا سرکاری اسپتالوں میں علاج قابل ذکر ہے۔بورڈ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حاجی محمد یونس ایم ایل اے نے کہا کہ ہمیں امت کے مسائل خود حل کرنے ہونگے حکومتوں کے بھروسے نہیں رہنا چاہیے بورڈ مسلمانوں کے مسائل پر شروع سے ہی کام کر رہا ہے اور کرونا کے وقت میں بھی بورڈ نے مسلمانوں کی بہت مدد کی اور آئندہ بھی کرتا رہیگا۔بورڈ کے خزانچی مولانا محمد قاسم رحیمی مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن آر کے پورم نے کہا کہ اس وقت حالات بہت خراب ہیں ان حالات میں مدارس ، مساجد اور تنظیموں کی حفاظت کیلئے کام کریں اور اپنی نسلوں کی حفاظت کیلئے کوئی لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔
بورڈ کے اہم رکن مولانا محمد انوار مفتاحی نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے حالات آتے جاتے رہتے ہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اپنے بچوں کو دینی و عصری دونوں تعلیم دلائیں اور بچوں کو آگے بڑھائیں۔
چودھری عرفان احمد سابق رکن حج کمیٹی حکومت ہند نے کہا کہ مسلمان اپنے اخلاق و کردار کو اچھا بنائے انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا کردار بہت نیچے آچکا ہے جس کو درست کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے وقف جائیدادوں کے تحفظ کےلئے آواز اٹھائی اور کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اپنے سینوں پر پتھر رکھ کر بڑی بڑی جائیدادیں وقف کی آج ان کے تحفظ کی خاص ضرورت ہے اور انھیں خرد برد ہونے سے بچایا جائے۔پروفیسر محمد الیاس سیکریٹری آل انڈیا ایجوکیشن مومینٹ دہلی نے کہا کہ دینی مدارس کو اچھے انداز سے چلائیں اور جن مسلم اداروں میں دینی تعلیم نہیں ہو رہی ہے وہاں دینی تعلیم بھی شروع کرائیں اور سبھی تعلیمی اداروں میں تعلیم پر پوری توجہ ہونی چاہیئے۔
میٹنگ میں حاجی محمد عرفان اعظمی، چودھری ریاست علی، حافظ سلیم احمد خوریجی دہلی، پروفیسر محمد جاوید صدیقی وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
0 Comments