مظفرنگر کے مغل گارڈن میں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی ماہانہ میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت تنظیم کے بزرگ اور معروف شاعر حاجی سلامت راہی نے کی اور نظامت کے فرائض سکریٹری شمیم قصار نے انجام دئیے۔میٹنگ کا آغاز کلیم تیاگی کی تلاوت کلام پاک اور تحسین علی اساروی کی نعت پاک سے ہوا۔اس موقع پر تنظیم کو فعال اور متحرک کرنے پر غور و خوص کیا گیا۔ ضلع صدر کلیم تیاگی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن گذشتہ ۲۵ برس سے اردو کے فروغ و بقا کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے اور الحمدللہ تنظیم کے تمام عہدیداران و کارکنان خلوص دل سے اس کارِ خیر میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے مدِّ نظر ہم سبھی پر یہ لازم ہو گیا ہے کہ ہم سب سے پہلے اردو زبان کو اپنے گھروں میں زندہ کریں اور اس کےبعد اپنے اطراف اور متعلقین کو اردو زبان سیکھنے کے لئے راغب کریں۔ چونکہ اردو ہماری مادری زبان ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری ہم سبھی پر لازم ہے۔ اگراردو کے تئیں ہم چشم پوشی کرتے رہے تو ہمارے گھروں سے اس پیاری اور شیریں زبان کا جنازہ نکل جائے گا۔تنظیم کے کنوینر تحسین علی اساروی نے کہا کہ ہم سبھی یہ عہد کریں کہ اپنے گھروں میں کم از کم ایک اردو کا اخبار ضرور منگائیں گے۔ اور زیادہ اردوبولنے اور لکھنے کی کوشش کریں گے۔
سرپرست ڈاکٹر شمیم الحسن نے کہا کہ بچوں میں اردو کو سیکھنے کے جذبے کو بیدار کریں اور جو نوجوان ارد و نہیں جانتے ان کو بھی اردو سکھانے کا کام کریں۔
معروف سماجی کارکن اسعد فاروقی نے کہا کہ ہم سبھی اردو کے خادم ہیں ،ہم جتنی لگن اور محنت سے اردو کی خدمت کریں کم ہے۔ ڈاکٹر سلیم سلمانی نے اردو ریلی نکال کر عوام میں اردو کے تئیں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا حاجی اوصاف احمد نے کہا اسکولوں میں اردو خوشخطی مقابلے کرائیں جائیں تاکہ بچوں میں زیادہ سے زیادہ اردو سیکھنے کا رجحان بڑھے۔ حاجی سلامت راہی نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں اردو کی تنظیم سے جڑا اور اردو کی خدمت کرنے کا موقع ملا۔ میں اپنی تمام زندگی اسی طرح اردو کی خدمات انجام دیتا رہوں گے۔ ماسٹر خلیل احمد نے کہا اردو زبان کو زیادہ سے زیادہ پھیلانے کی ضرورت ہے۔ اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم خود اس پر عمل کریں۔ ماسٹر ندیم ملک نے میزبانی کے فرائض انجام دیے اور میٹنگ میں آئے تمام عہدیداران و کارکنان کا شکریہ اداکیا۔اس موقع پر آرگنائزیشن سے سینئر بزرگ بدرالزماں خان کو سرپرست کا درجہ دیا گیا اور گل پوشی کرکے اعزازی مومنٹو دیا گیا۔
0 Comments