لکھنو: ایس آئی ٹی نے مدارس کی جانچ کے دوران اترپردیش کے ۱۰۸ مدارس کو محض دو سالوں میں ۱۵۰ کروڑ کی غیر ملکی فنڈنگ کا انکشاف کیا ہے۔ پربھات خبر کی رپورٹ کے مطابق تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مدارس کو خلیجی ممالک سے فنڈنگ ہوتی رہی ہے، ایسے میں تفتیشی ٹیم اس کی گہرائی تک چھان بین میں مصروف ہوگئی ہے، اطلاعات کے مطابق اترپردیش کے جن مدرسوں کو غیر ملکی فنڈنگ ملتی رہی ہے ان میں بہرائچ، شراوستی، سدھارتھ نگر، مرادآباد، رام پور، علی گڑھ، دیوبند، اور اعظم گڑھ سمیت کئی اضلاع شامل ہیں۔
بتایاجارہا ہے کہ یوپی اے ٹی ایس نے بیرون ممالک سے فنڈ بھیجنے والی تنظیم کون ہے، رقم کہاں سے بھیجی گئی، کس طریقے سے بھیجی گئی، کس اکائونٹ سے بھیجی گئی، اس کی پوری تفصیلات مدارس کے ذمہ داروں سے طلب کی ہے۔ اتنا ہی نہیں فنڈ ملنے کے بعد رقم مدرسے میں کہاں خرچ ہوئی، رقم سے کیاگیا اس کی بھی رسید، خریداری کا بل سبھی تحقیقات کے دائرے میں آئے گا، اس سے اے ٹی ایس پوری طرح سمجھ سکے گی کہ آخر اتنے بڑے پیمانے پر فنڈنگ کے پیچھے کا مقصد کیا ہے۔ بتادیں کہ اترپردیش حکومت نے اکتوبر کے ماہ میں اے ڈی جی، اے ٹی ایس اور اقلیتی شعبے کے افسروں پر مشتمل تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دے کر مدرسوں کے بیرونی فنڈنگ کی جانچ کا حکم دیا تھا ۔ سینئر افسرنے کہا کہ ایس آئی ٹی اب ان اہم مدارس کی نشاندہی کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے تحت یہ رقم ان مدرسوں نے خرچ کی اور کیا اس میں کوئی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ اے ٹی ایس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل موہت اگروال، جو ایس آئی ٹی کی سربراہی کررہے ہیں، نے کہا، 'اتر پردیش میں تقریباً ۲۴ہزار مدارس ہیں، جن میں سے ۱۶ہزار ۵سو سے زیادہ کو یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ نے تسلیم کیاہے۔ایس آئی ٹی، تحقیقات کرے گی کہ غیرملکی فنڈنگ سے حاصل ہونے والی رقم کیسے خرچ کی گئی۔ مختصراً ایس آئی ٹی کو یہ دیکھنا ہے کہ یہ رقم مدرسہ چلانے کے لئے یا کسی اور کام کے لئے خرچ کی جارہی ہو؟ اگروال نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ تحقیقات مکمل کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ جانچ سے جڑے ذرائع نے بتایا کہ ایس آئی ٹی پہلے ہی یوپی مدرسہ بورڈ سے رجسٹرڈ مدارس کی تفصیلات طلب کرچکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں ان علاقوں میں مدارس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ان مدارس کو غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کی بھی اطلاع ملی۔ جس کے بعد ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ اقلیتی محکمہ کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کئی مدارس کو غیر ملکی فنڈنگ مل رہی تھی۔ حال ہی میں اے ٹی ایس نے بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیاؤں کے غیر قانونی داخلے میں ملوث گروہ کے تین سرگرم ارکان کو گرفتار کیا ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ دہلی سے چلنے والی ایک این جی او کے ذریعے تین سالوں میں ۲۰کروڑ روپے کی غیر ملکی فنڈنگ حاصل کی گئی، جو ان کی مدد کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔
0 Comments