کیندرا پاڑہ، اڈیشہ: دورِحاضر میں اسکول کالج و یونیورسٹی نیز دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ کے کھیل کود وغیرہ کے مسابقات ہوا کرتے ہیں یہ سلسلہ بہت پہلے سے جاری ہے اب اہمیت کے ساتھ اس میں اضافہ کے ساتھ عالمی پیمانے پر اس کا اہتمام کیا جا رہا ہے کھیلوں میں امتیازی پوزیشن پر آنے والے کو اچھے خاصے انعامات سے بھی نوازا جاتا ہے ہر اداروں کےطلبہ میں اس کی جانب ذوق و شوق میں بھی ترقی پائی جاتی ہے کھیل کود کا سلسلہ اسلامی نقطہ نظر سے بھی پسندیدہ ہے مگر شرائط کے ساتھ یعنی شریعت و سنت کے خلاف نہ ہو ان چیزوں کی رعایت کے ساتھ۔
منشی محمد افضل مدرس جامعہ اشرف العلوم محمود اباد کیندرہ پاڑا اڈیشہ نے بتایا کہ جامعہ اشرف العلوم کیندرا پاڑہ اڈیشہ میں سال گزشتہ سے سالانہ اسپورٹس کھیلوں میں حصہ لینے والے طلبہ کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والوں کے لیے امتیازی سند، میڈل اورکاپ کو بطور انعام نوازا گیا ہے تاکہ حوصلہ افزائی ہو اور بہادری کے میدان میں احساس کمتری نہ ہو۔
جامعہ کے طلبہ باوجود مشق کی کمی کے اپنے دوڑ، لمبائی میں کودنا، اسپون ریس، میتھ ریس ، والی بال، اوربیڈ مینٹن وغیرہ میں قابل تعریف نتائج کا ثبوت دئیے ہیں .
اب امسال بھی ۲۳ دسمبر ٢.٢٣ء کو طلبہ کے درمیان اسپورٹس کیا گیا اور امتیازی پوزیشن لانے والے طلبہ کو رئیس الجامعہ حضرت مولانا محمد فاروق قاسمی امیر شریعت اڈیشہ و صدر رابطہ مدارس اسلامیہ شاخ اڈیشہ
کی جانب سے سند توصف اور میڈل بھی عنایت کیے گئے۔
باقاعدہ انعامی اجلاس کا بھی اہتمام کیا گیا دیگر مدارس والے بھی اپنے طلبہ کی صحت و ہمت کے مد نظر کچھ کھیل کود حدودِ شرع کے اندر طلبہ میں جاری کریں جس کے ثمرات ہر زمانے میں اور ہر شعبے میں اچھے و بہتر نظر آئے ہیں، ہمارے اکابر بھی اس کا اہتمام کیے ہیں۔
حدیث کی روشنی میں :ایک قوی مومن کمزور مومن سے بہتر ہے :صحت و قوت کے لیے کھیل کود و ورزش کا بہت بڑا دخل ہے لہذا ان امور کے پیش نظر جامعہ میں اس سلسلے کو جاری کیا گیا ہے۔
0 Comments