اتر پردیش کے باغپت ضلع میں ایک ایسا اسکول ہے، جہاں پانچ اساتذہ تعینات ہیں، لیکن ایک بھی طالب علم نہیں۔ یہ سن کر شاید آپ کو یقین نہ آئے، لیکن 2021 کے بعد عبدالپور گاؤں کے سنویلین اپر پرائمری اسکول میں ایک بھی بچہ داخل نہیں ہوا۔ جب گاؤں میں جیل بنی تو وہاں کام کرنے والے مزدوروں کے تقریباً 15 بچوں کو پانچ سال تک اسکول میں پڑھایا جاتا تھا۔ ان کے جانے کے بعد ایک بھی بچہ سکول میں داخل نہیں ہوا۔ اساتذہ تین سال سے خالی اسکول جا رہے ہیں۔ عبدالپور گاؤں میں تقریباً 30 خاندان رہتے ہیں۔ ان کے بچوں کی تعلیم کے لیے سال 1990 میں ایک پرائمری سکول بنایا گیا۔ اس وقت اسکول میں انچارج ہیڈ ماسٹر سنجے سنگھ کے علاوہ اسسٹنٹ ٹیچر سونیا دھاما، ماہرہ، گجیندر سنگھ نین اور سدھیر کمار تعینات ہیں۔ لیکن سکول میں پڑھنے کے لیے ایک بچہ بھی نہیں ہے۔ اسکول کے اساتذہ ہر صبح اسکول وقت پر کھولتے ہیں اور پھر مقررہ وقت پر اسکول بند کردیتے ہیں۔ بار بار کی کوششوں کے باوجود 2021 کے بعد ایک بھی بچہ سکول میں داخل نہیں ہوا۔ اس کے باوجود خالی سکول میں اساتذہ تعینات ہیں اور ان پر لاکھوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
0 Comments