Latest News

آگرہ میں شادی کے ایک ہفتہ بعد دلہن کا قتل۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
آگرہ ضلع میں نوبیاہتا دلہن کو قتل کر دیا گیا ہے۔ اس کی لاش کمرے میں لٹکی ہوئی تھی اور اس کے پاؤں زمین کو چھو رہے تھے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ والدین نے اس پر جہیز کی وجہ سے موت کا الزام لگایا ہے۔
جگدیش پورہ تھانہ کے گڑھی بھدوریا کے آنند کمار نے اپنی بیٹی سندھیا کی شادی ہری پروت کے رتن پورہ کے گیانیندر سنگھ سے سات دن پہلے کی تھی۔ گیانیندر سنگھ دہلی میں پرائیویٹ نوکری کرتا ہے۔ آنند کمار نے بتایا کہ اس نے اپنی استطاعت کے مطابق آلٹو کار اور 3 لاکھ روپے کی نقدی اپنی بیٹی کو جہیز کے طور پر دی تھی 
بیٹی نے بتایا تھا کہ شوہر شراب پیتا ہے۔ اس پر آنند کمار نے اپنے داماد کو بلایا اور شراب پینے سے منع کیا۔ داماد نے بتایا کہ شادی کی تقریب کی وجہ سے اس نے شراب پی۔ وہ اب سے ایسا نہیں کرے گا۔ اس دوران بیٹی نے یہ بھی کہا کہ اس کی ساس نے اسے طعنے بھی دیئے کہ بیٹے کو جہیز میں بڑی گاڑی مل رہی ہے لیکن یہاں سے صرف چھوٹی گاڑی دی گئی۔ تاہم والد نے ان باتوں کو نظر انداز کر دیا۔5 دسمبر کو بیٹی کے سسرال والے اسے گھر بھیج کر دوبارہ لے گئے۔ اس کے بعد 6 دسمبر کی شام کو آنند کمار کو فون آیا کہ سندھیا کمرے میں لٹک رہی ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی گھر والے پولیس کے ساتھ بیٹی کے سسرال پہنچے۔

 یہاں والدین اپنی بیٹی کی لاش کمرے میں لٹکتی دیکھ کر حیران رہ گئے۔ کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا لیکن کھڑکی کا کنڈی کھلا ہوا تھا۔ والدین اور پولیس کو شبہ ہے کہ لاش کے پاؤں زمین کو چھو رہے تھے۔ ایسے میں یہ واقعہ مشکوک معلوم ہوتا ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر