آگرہ : مسجد نہر والی سکندرا کے خطیب محمد اقبال نے آج اپنے خطبہ جمعہ میں غزہ کے موجودہ حالات پر بات کی، انھوں نے سب سے پہلے قرآن کی سورہ نمل آیت نمبر 18 کا خلاصہ بیان کیا “ ایک چیونٹی نے کہا اے چیونٹیوں اپنے اپنے گھروں میں گھس جاؤ، ایسا نہ ہوکہ بے خبری میں سلیمان اور اس کا لشکر تمہیں روند ڈالے “ قرآن کی اس بات کو سامنے رکھیں ، اور یہ جانیں کہ اگر ایک چڑیا آپ سے کسی طرح مر جاے تو آس پاس کی تمام چڑیاں خوب زور سے شور مچاتی ہیں اور وہاں اکھٹی ہوجاتی ہیں ، یا کوئی کتا آپ سے غلطی سے زخمی ہوجاے تو آس پاس کے تمام کتے بھونکتے ہوئے اکھٹے ہو جاتے ہیں ، پھر کیا وجہ ہے کہ غزہ میں پچھتر سالوں میں اتنی موتیں نہیں ہوئیں جتنی اب تک اس جنگ میں ہوچکی ہیں اور دنیا حسب معمول خاموش ہے ، کیا انسان جانوروں سے بھی گیا گزرا ہوگیا ؟ اس مرتبہ بھی ہمیشہ کی طرح یو این او ناکام ثابت ہوئ ہے، اس تنظیم پر تو اب “ نماز جنازہ “ پڑھ لینی چاہیے ، آخر انسانیت کہاں “ گم “ ہوگئی ہے ؟ اتنی بڑی تعداد میں ایک نسل کو ختم کیاجا رہا ہے ، غزہ مکمل “ قبرستان “ بن چکا ہے ، ہمارا ضمیر کب جاگے گا ؟ کیا دنیا کے حکمرانوں کو “ خون معاف “ ہے اور ان کی جواب دہی اس کائینات کے رب کے سامنے نہیں ہوگی ؟ کیا جواب ہوگا ان کے پاس ؟ کاش میری یہ آواز کسی طرح حکمرانوں تک پہنچ جاے ، اللہ ہی سب سے بہتر کارساز ہے ، اے اللہ تو سب کچھ جاننے والا ہے بس تو ہی دلوں میں ڈالنے والا ہے ، اے میرے رب قبلہ اول اور مظلوم فلسطینیوں کی ہر طرح سے حفاظت فرما, آمین.
0 Comments