سہارنپور: سمیر چودھری۔
یہ خبر پڑھ کر یقینا آپ کو تکلیف ہوگی کیوں اس وقت جس سے تیزی سے ارتداد کی وباء سماج کے اندر پھیل گئی، اس سے نسلیں متاثر ہورہی ہیں اور لاکھ کوششوں کے باوجود بھی ایمان کی حفاظت مشکل ہورہی ہے، ایسا ہی ارتداد کاتازہ معاملہ سہارنپور میں پیش آیاہے، یہاں ایک نوجوان نے اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرلیاہے۔سہارنپور میں ایک نوجوان شہزا د سے کرن چودھری بن گیاہے۔
جس کا ہندو تنظیموں نے پھول مالاوں سے استقبال کیاہے۔ سہارنپور کے شاردا نگر کے باشندہ شہزاد ولد یونس نے اپنا تبدیل کرلیا ہے اور اس نے اپنا نام کرن چودھری کرلیاہے۔ اس دوران ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے نوجوان کو تلک لگایا اور گلے میں زعفرانی پٹا پہنا کر مبارکباد دی۔ نوجوان نے سناتن دھرم کو دنیا کا سب سے بڑا دھرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندو مذہب میں سب کو عزت ملتی ہے۔
ہفتہ کو آواس وکاس میں واقع شری ہری مندر میں ہون یگ کر کے اپنا مذہب تبدیل کرنے والے 30 سالہ شہزاد عرف کرن چودھری نے بتایا کہ وہ بجلی محکمہ میں کنٹریکٹ ملازم تھا ، اس نے کچھ عرصے کے لیے کام چھوڑ دیا،گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے اس نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا۔ اس نے سناتن دھرم دنیا کا بہترین مذہب ہے۔ یہاں گائے اور ندیوں کو ماں کا درجہ دیا گیا۔ اس کے ساتھ خواتین کو مکمل عزت ملتی ہے۔ وہ بچپن سے ہی ہندو مذہب پر یقین رکھتاہے۔ اس دوران وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنان بشمول وی ایچ پی کے علاقائی چیف کپل موہدا، پنڈت ارون، آرین، انیل شرما، ہمانشو اور وویک موجود رہے۔کرن چودھری کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے دو شادیاں کی ہیں۔ دوسری شادی کے بعد والد نے اس کی بہن راکھی، والدہ رحمانی اور اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔ گھر کا خرچ وہی اٹھاتا ہے۔ جلد ہی اس کی ماں اور بہن بھی ہندو مذہب اختیار کر لیں گی۔وہیںہندو تنظیم کے عہدیداروں نے کرن کو سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسئلہ ہو تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔
0 Comments