مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی کے تھانہ بھون علاقے کے گاؤں آہتا گوس گڑھ میں ایک نوجوان نے تقریباً 300 سال پرانے کھنڈر شدہ قلعے میں نماز ادا کی۔ اس وقت قلعہ میں کچھ اور لوگ بھی موجود تھے۔ نوجوان کی نماز پڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ ملزم نے وائرل ہونے والی ویڈیو میں قابل اعتراض تبصرے بھی کیے۔ دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ تباہ شدہ قلعہ میں پہلے کبھی نماز نہیں پڑھی گئی تھی۔ اس طرح نماز پڑھنے سے ماحول خراب ہو سکتا ہے۔اطلاع ملتے ہی اے ایس پی سنتوش سنگھ پولس فورس کے ساتھ گاؤں پہنچے اور معاملے کی جانکاری حاصل کی اور گاؤں والوں کو ملزم کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ تھانہ انچارج نے بتایا کہ اس معاملے میں جلال آباد کے محلہ قریشیاں کے رہائشی عمر قریشی کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔گاوں کے لوگوں کا کہنا ہےکہ قلعے پر ایک برادری کے آباؤ اجداد کا حق تھا، جب کہ کچھ لوگوں نے دوسری برادری کا ساتھ دیا۔گاؤں کے پردھان نیرج چودھری کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں گاؤں میں امن و امن ہے۔
0 Comments