Latest News

مرادآباد میں دروغہ نے شادی کا بہانہ بنا کر خاتون کانسٹیبل سے جنسی زیادتی کی، انسپکٹر کی حقیقت کا علم ہوا تو خاتون کے ہوش اڑ گئے۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
مرادآباد تھانے میں تعینات سب انسپکٹر نے شادی کے بہانے ایک خاتون کانسٹیبل کی عصمت دری کی۔ اس دوران خاتون کانسٹیبل کا اسقاط حمل کرایا گیا وہ دو بار حاملہ ہو گئی اس وقت متاثرہ امروہہ ضلع میں تعینات ہے ملزم انسپکٹر نے یہاں آکر بھی خاتون کے ساتھ مارپیٹ کی۔
پولیس سے شکایت کرنے پر فحش ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔ متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے ملزم انسپکٹر، اس کے بھائی اور بیوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ متاثرہ خاتون کانسٹیبل کا تعلق علی گڑھ ضلع سے ہے۔ ان کی پہلی پوسٹنگ مرادآباد میں ہوئی تھی۔ اسی تھانے میں تعینات انسپکٹر للت چودھری کانسٹیبل کے پاس پہنچے اور بات کرنے لگے۔ انسپکٹر نے گاؤں میں اپنے ماموں کے گھر کے بارے میں بتایا جہاں خاتون کانسٹیبل کا تعلق ہے۔ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد انسپکٹر خاتون کانسٹیبل کو اپنی گاڑی میں لے گیا اور اپنے کمرے میں لے جاکر اسکے ساتھ زیادتی کی۔ بعد میں جب اس نے حکام سے شکایت کے بارے میں سوچا تو اسے بدنامی کا خدشہ تھا۔بعد ازاں انسپکٹر للت چودھری نے خاتون کانسٹیبل کو شادی کا لالچ دے کر کئی بار جسمانی تعلقات بنائے۔ اس دوران وہ حاملہ ہوگئی۔ اس کے بعد اسے اسقاط حمل کی دوا دی گئی۔ الزام ہے کہ انسپکٹر للت چودھری نے کانسٹیبل کو دو بار اسقاط حمل کرایا۔
جب لیڈی کانسٹیبل کو انسپکٹر کی حقیقت معلوم ہوئی کہ وہ شادی شدہ ہے تو اسکے ہوش اڑ گئے الزام ہے کہ 24 مئی 2022 کو انسپکٹر للت چودھری نے کانسٹیبل کے ساتھ مارپیٹ کی۔ یہی نہیں، ملزم انسپکٹر للت چودھری کے بھائی پروین نے خاتون کانسٹیبل کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔اس وقت متاثرہ خاتون کانسٹیبل امروہہ ضلع میں تعینات ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر