Latest News

اسلام مخالف طاقتوں کا موثر طریقے سے مقابلہ کریں، ’اسلامو فوبیا اور مسلم دشمنی کا علاج‘ کے عنوان پر دارالعلوم اشرفیہ دیوبند میں سیمینار کا انعقاد۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
’اسلامو فوبیا اور مسلم دشمنی کا علاج‘ کے عنوان پر گزشتہ روزیہاں عیدگاہ روڈ پرواقع دارالعلوم اشرفیہ میں ایک سیمینار کاانعقاد کیاگیا۔
اس موقع پر ادارہ کے مہتمم مولانا سالم اشرف قاسمی نے کہا کہ اس وقت ہندوستان سمیت دنیا بھر میں اسلام فوبیا کی لہر پھیلی ہوئی ہے،لیکن ہمیں لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے اور اسلام کے آفاقی امن و سلامتی اور بھائی چارہ کے پیغام کو ان تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہئے،جو موجودہ حالات میں بہت ضروری ہے تاکہ غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جاسکے ور ملک کی ایکتا و اتحاد مضبوط ہوسکے۔ مولانا سید عالم زینبی نے کہاکہ بعض ہندوستان مخالف قوتوں کی طرف سے فروغ دی جانے والی بنیاد پرستی اگرچہ اسلام میں سختی سے ممنوع ہے،انہوںنے کہاکہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں رائے عامہ کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ملک میں اسلامی تعلیمات کو پھیلا کر اور ہندوستان میں دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کرتے ہوئے ملک میں اسلام مخالف طاقتوں کا موثر طریقے سے مقابلہ کریں۔ انہوں نے مسلم مخالف گروپس اور ان گروپوں کے زیر کنٹرول میڈیا ان کی کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے غلط استعمال کر رہے ہیں۔ 

اس موقع پر پروگرام کے چیئرمین سرو سماجی سنستھا کے صدر ممتاز سماجی کارکن منیش چودھری نے کہا کہ کچھ عرصے سے ملک میں ایسی طاقتیں سر اٹھا رہی ہیں جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کو تباہ کرنے کا کام شروع کر رہی ہیں۔ آج اس سیمینار کا انعقاد ایسی قوتوں کے خلاف مل کر لڑنے کے لیے کیا گیا ہے، جس میں مولانا سالم اشرف قاسمی اور اسد فاروقی سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد فاروقی نے کہا کہ ہم سب مل کر ملک میں سماجی ہم آہنگی اور باہمی بھائی چارہ قائم کرنے کے لیے کام کریں گے، تاکہ ملک کی گنگا جمنی ثقافت کو برقرار رکھا جا سکے اور کسی کو عدم تحفظ کا احساس نہ ہو۔مولانا عبداللہ، ڈاکٹر عبید الرحمن، حماد وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سیمینار کے آرگنائزر اور ڈائرکٹر، مسلم راشٹریہ منچ کے میرٹھ صوبے کے کنوینر اور بی جے پی سیکٹر کے کنوینر فیض الرحمن نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر