Latest News

مہاراشٹر میں گھمسان، اسپیکر کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے ادھو ٹھاکرے۔

ممبئی: شیوسینا کو دو دھڑوں میں تقسیم کرنے اور ٹھاکرے دھڑے کے 16 ایم ایل اے اور شندے گروپ کے 14 ایم ایل اے کے خلاف کارروائی سے متعلق درخواستوں پر مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے کے بارے میں، شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ اسے قبول نہیں کرتے اور سپیکر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس میں اسمبلی اسپیکر کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا، جس طرح سے انہوں نے نارویکر کو بٹھایا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ملی بھگت میں شامل تھے۔ کل ہی میں نے شک کا اظہار کیا تھا کہ یہ جمہوریت کو مارنے کی چال ہے۔ وہ خود بھی کئی پارٹیاں بدل چکے ہیں۔ انہوں نے آگے بڑھنے کا راستہ صاف کر دیا ہے۔” انہوں نے کہا، ”سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ کسی کو نااہل قرار نہیں دیا گیا۔ اگر ہمارا آئین درست نہیں تو اس نے ہمیں نااہل کیوں نہیں کیا؟ ہم دیکھیں گے کہ یہ سپریم کورٹ کی توہین کا کیس بنتا ہے یا نہیں۔ ویسے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں اور ہدایات پر عمل کیا جانا تھا لیکن آج کے فیصلے نے اب اس پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
ٹھاکرے نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔ الیکشن سے پہلے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ شندے کی شیوسینا موجود نہیں ہے کیونکہ شیو سینا سے ان کے تعلقات ٹوٹ چکے ہیں۔ فیصلہ سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا 
UBT 
نہیں ، "میرا نام ادھو بالا صاحب ٹھاکرے ہے۔” میں نے کل جو کہا وہ الزام نہیں ہے، یہ سچ ہے۔ ہمیں کچھ نہیں ہوا ہے۔ عوام خود ان کے خلاف اٹھ کھڑیےہوئے ہیں۔
اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے شیوسینا کے دو دھڑوں میں تقسیم ہونے اور ٹھاکرے دھڑے کے 16 ایم ایل ایز اور شندے دھڑے کے 14 ایم ایل اے کے خلاف کارروائی سے متعلق عرضیوں پر آج اپنے فیصلے میں کہا کہ ادھو ٹھاکرے کا ایکناتھ شندے کو پارٹی سے نکالنا غلط تھا۔ سپیکر نے شندے دھڑے کے حق میں فیصلہ دیا۔ ادھو گروپ کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکناتھ شندے کے دھڑے کو 55 میں سے 37 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر